نور جو کبھی خاموش نہ ہوگا

IQNA

قرآن کیا ہے ؟ / 6

نور جو کبھی خاموش نہ ہوگا

10:01 - June 13, 2023
خبر کا کوڈ: 3514459
ایکنا تھران: دنیا کی تمام روشنیاں ایک دن بجھ جائیں گی حتی سورج بھی خاموش ہوگا مگر ایک ایسا نور ہے جو کبھی تاریک نہ ہوگا۔

ایکنا نیوز- قرآن کریم میں ایک آیت ہے جس کا خطاب پوری دنیا کو ہے: «يا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جاءَكُمْ بُرْهانٌ مِنْ رَبِّكُمْ وَ أَنْزَلْنا إِلَيْكُمْ نُوراً مُبِيناً؛ اے لوگو! تمھارے پروردگار کی جانب سے روشن دلیل آچکا ہے؛ تمھاری جانب روشن نور اتر آیا ہے.».(نساء:174)

اس آیت میں دو اصطلاح ہے: ایک «روشن دلیل» جو عبارت «برهان» کے مترادف ہے اور دوسری چیز «واضح نور» جو عربی میں «نورا مبین» کے مترادف ہے. لفظ «بُرْهانٌ» سے مراد پیغمبر اور

«نور مبين»، سے مراد قرآن ہے. اور حقیقت میں رسول اسلام برهان و دلیل دين ہے، جو بنا کسی مکتب سے پڑھے ایسی کتاب لائے جس کی تعلیمات روز بروز روشن تر ہوتی جارہی ہیں۔

یہاں پر سوال پیدا ہوتا ہے کہ نور خود واضح نہیں کیا؟ کیا ہم آنکھ سے اس نور کو نہیں دیکھ سکتے کہ قرآن کہتا ہے کہ کیا نور واضح نہیں؟

قرآن ایسا نور ہے جس کی ذاتی اور روشنی ہے، غیر کو بھی روشن کرتا ہے سڑکوں پر لگے چراغ کی طرح جو راستے کو روشن کرتا ہے اور جب چراغ بجھ جاتا ہے تو لوگ مشکل کا شکار ہوجاتے ہیں۔

قرآن کی ایک ایسی حالت ہے  کہ اگر نور قرآن انسانوں سے چھین لیا جائے تو انسان اپنا راستہ گم کرے گا اور منزل تک نہیں پہنچ سکتا۔

خدا اس آیت اور بعد والی آیت میں یہی کہتا ہے : «مِنْ رَبِّكُمْ» یہ نور خدا کی جانب سے ہے اور اس نور کا آغاز تمھارا پروردگار ہے اور بعد والی آیت میں کہتا ہے: «فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَ اعْتَصَمُوا بِهِ فَسَيُدْخِلُهُمْ فِي رَحْمَةٍ مِنْهُ وَ فَضْلٍ وَ يَهْدِيهِمْ إِلَيْهِ صِراطاً مُسْتَقِيماً؛

جنہوں نے اس کتاب پر ایمان لایا اور اس (كتاب آسمانى) سے تمسک کیا، جلد بڑی رحمت سے متصل ہوگا اور خدا اپنے فضل سے مزید عطا کرے گا اور صراط مستقیم کی طرف ہدایت کرے گا».(نساء:175)

یعنی «ايمان» اور « نور قرآن سے تمسک»، انسان کو رحمت کا حقدار بنا دے گا اور خدا کی ہدایت اور رہنمائی سے جنت تک پہنچے گا.

یہاں « نور قرآن سے تمسک» سے مراد معارف قرآن اور انکی تعلیمات پر عمل ہے جو انسان کو ہدایت کرسکتی ہیں۔/

ٹیگس: ایمان ، نور ، قرآن۔ ، اللہ
نظرات بینندگان
captcha