ایکنا نیوز- میناریٹی یوتھ فیڈریشن کے بانی سکریٹری جناب کامروجان صاحب کی کوششوں سے تمام فرقوں، تنظیموں اور جماعتوں کے خانقاہ پیر صاحبان نے ہاتھ ملا کر اتحاد کا ماحول بنایا۔
مولالی رام لیلا میدان سے ایس۔ ن بنرجی روڈ دھرمتلہ رسمانی روڈ پر پہنچ کر ایک ریلی نکالی گئی۔
آج کے تاریخی عظیم الشان ریلی میں دیہی بنگال کے لوگوں کی موجودگی قابل دید تھی۔ تقریباً 25 ہزار افراد کے اجتماع میں مختلف تنظیموں کے قائدین نے غاصب اسرائیل کے خلاف تقریریں کیں۔
تمام مقررین نے اسرائیل سے شدید نفرت اور فلسطین اور الاقصیٰ سے محبت کا اظہار کیا۔
تقریباً 50 سے 60 چھوٹے اور بڑے میڈیا کے نمائندے موجود تھے۔ چار گھنٹے کے احتجاجی پروگرام میں پرنٹ میڈیا، ٹی وی میڈیا اور یوٹیوب چینلز کے نمائندے موجود تھے۔
تاہم آج کے اجتماع میں جو اہم پیغام دنیا کے تمام لوگوں کو دیا جا رہا ہے وہ یہ ہے کہ "یا تو ہاتھ سے مارو یا چاول سے مارو"، اگر ہم تقریباً تمام اسرائیلی کمپنیوں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرتے ہیں تو یقیناً ایسا لگے گا کہ ہم نے کچھ کر دیا ہے۔ مظلوم فلسطین کے لیے۔
شیعہ طبقات کے نمائندے سید مہر عباس رضوی نے کہا: اسرائیل کی تباہی میں زیادہ وقت باقی نہیں ہے، ظالم کا خاتمہ بہت قریب ہے۔
آخر میں جناب کامروجن نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور کہا: ہم ہندوستانی ہیں، 1947 کے بعد سے ہمارے ہندوستان کے کسی وزیر اعظم نے اسرائیل کا موقف نہیں لیا، ایک موقع پر انہوں نے جلسہ عام میں نریندر مودی پر تنقید کی۔
آج کا احتجاجی پروگرام فرفورا کے نمائندے کی دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
پروگرام میں کہا گیا کہ اس کے بعد سے بنگال کے مختلف مقامات پر احتجاجی پروگرام جاری رہے گا۔