حکومت کے خاتمے کے بعد جماعت اسلامی بنگلہ دیش کا شکریہ

IQNA

حکومت کے خاتمے کے بعد جماعت اسلامی بنگلہ دیش کا شکریہ

5:18 - August 07, 2024
خبر کا کوڈ: 3516877
ایکنا: عوام اور طلباء نے امیر جماعت اسلامی کے موقف پر انکا شکریہ ادا کیا ہے۔

ایکنا نیوز کے مطابق جماعت اسلامی بنگلہ دیش کی نیوز ویب سائٹ نے خبر دی ہے کہ پچھلی حکومت کے آخری دنوں میں بنگلہ دیش کی اسلام پسند جماعت اسلامی کو بین کر دیا گیا تھا۔
 
بنگلہ دیش کے وزیر قانون انیس الحق نے اعلان کیا تھا کہ حزب اختلاف کی جماعت اسلامی اور اس کے طلبہ ونگ کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش کے چیترے شبییر اسلامی ونگ کی تمام سرگرمیوں پر ملک بھر میں پابندی عائد کر دی گئی تھی۔


 
 ان الفاظ کا اعلان عوامی لیگ کی قیادت میں جماعت اسلامی بنگلہ دیش اور طلبہ ونگ کے ساتھ حکمران جماعت کے سیاسی اتحاد کے بعد کیا گیا تھا اور وزیر قانون نے طلبہ کے احتجاج کے دوران اس اتحاد پر «تشدد کا الزام لگایا تھا.

 
 تاہم جماعت اسلامی بنگلہ دیش نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے اس موقف کو غیر قانونی فعل قرار دیا. پارٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت اپوزیشن پر الزام عائد کرتی ہے کہ وہ طلباء کے قتل کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔
بنگلہ دیش کی جماعت اسلامی کے رہنما شفیق الرحمان نے سیکولر حکومت کے خاتمے کے بعد کہا: میں اس تحریک کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے والوں کے لیے اپنے گہرے احترام اور انتہائی اعزاز اور گہری ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔ ان کے گھر والوں کو میں سلام پیش کرتا ہوں. میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی بھی خواہش کرتا ہوں۔
 
انہوں نے مزید کہا: قوم ہمارے نوجوانوں کو ہیرو کے طور پر یاد رکھے گی۔ قوم ہماری قابل فخر اور بہادر فوج کا شکریہ ادا کرتی ہے کہ اس نے ملک اور عوام کے لیے عوام کے ساتھ کھڑے ہو کر کیا کردار ادا کیا۔ اس صورت حال میں، میں ہر سطح پر جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنماؤں اور کارکنوں، طلباء، اساتذہ، والدین، سیاسی جماعتوں اور ہر سطح کے لوگوں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ صبر کے ساتھ اس صورتحال سے نمٹیں اور اس کی حفاظت کا خیال رکھیں۔ مذہبی مقامات، گھر اور املاک۔ مختلف مذاہب کے پیروکار کا لحاظ رکھیں. ہر کسی کو محتاط رہنا چاہئے تاکہ کوئی مجرم ملک میں بدقسمتی سے خراب حالات پیدا نہ کرے. ہم سب کو ایک خوبصورت ملک، ایک متحد معاشرہ اور حکومت بنانے کے لیے خدا کی مدد سے آگے بڑھنا چاہیے۔

قدردانی از رهبر جماعت اسلامی بنگلادش پس از سرنگونی حکومت سکولار

بنگلہ دیش جماعت اسلامی پارٹی ڈھاکہ کی سب سے بڑی سیاسی اسلام پارٹی ہے، جو سماجی زندگی میں شریعت کے قیام کا مطالبہ کرتی ہے اور اس نے اسلام کو ایک جمہوری، پرامن اور پارلیمانی اسکول کے طور پر پیش کیا ہے. اس اسلامی جماعت کے رہنما شفیق الرحمان نوجوانوں، طلباء میں بہت مقبول ہیں اور ان کا چہرہ کرشماتی ہے۔

بنگلہ دیش میں طلباء کا احتجاج جولائی 2024 کے اوائل میں شروع ہوا۔ جنوبی ایشیا میں واقع 170 ملین افراد پر مشتمل یہ ملک سرکاری ملازمتوں کے میرٹ کے خلاف طلبہ کے احتجاج کے بعد گزشتہ تین ہفتوں سے افراتفری کا شکار ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا کہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے اس ملک میں حکومت مخالف مہلک مظاہروں کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور گذشتہ روز کو C-130 طیارے میں بھارت روانہ ہوئی تھی۔/

 

4230401

نظرات بینندگان
captcha