ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، الجزیرہ مباشر سے گفتگو کرتے ہوئے، احمد ابو ہیبہ، جو امریکہ کے شہر شکاگو میں فرقان پرنٹنگ پریس کے ڈائریکٹر ہیں، نے کہا کہ غزہ کی جنگ کے آغاز کے بعد سے ہمارے ادارے کو قرآن کی چھپائی کے لیے ماہانہ ہزاروں کی تعداد میں آرڈرز موصول ہو رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ اس اعداد و شمار میں مبالغہ نہیں کر رہے اور مزید کہا کہ وہ اس بات کو اعداد و شمار کے ذریعے ثابت کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، نومبر 2020 میں، ہمیں اوسطاً 300 سے 400 ماہانہ درخواستیں موصول ہوتی تھیں، جبکہ نومبر 2023 میں یہ تعداد 3600 ماہانہ درخواستوں تک پہنچ گئی اور گزشتہ رمضان میں یہ آرڈرز ہزاروں کی تعداد میں پہنچ گئے۔
احمد ابو ہیبہ نے مزید کہا کہ ان دنوں بہت سے لوگ مسلمان ہو رہے ہیں، اور یہ سب غزہ کے لوگوں کے صبر و ایمان اور قرآن سے ان کی قربت کی وجہ سے ہے۔ امریکیوں کے لیے یہ بہت حیرت انگیز اور دلکش ہے کہ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ قرآن میں کیا پیغامات موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکیوں کا متفقہ طور پر یہ کہنا ہے کہ فلسطینیوں کا صبر اور استقامت ان کے لیے ایک عجیب مثال تھی، جو انہوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی تھی۔ فلسطین کے مسلمان شہادت کی تمنا رکھتے ہیں۔ جب کوئی ماں اپنے شہید بیٹے کو گلے لگاتی ہے تو اس کے چہرے پر خوشی کے آثار دکھائی دیتے ہیں اور وہ دوسروں کو رونے سے منع کرتی ہے۔ یہ وہ مناظر ہیں جو امریکی شہریوں نے کبھی نہیں دیکھے۔
ابو ہیبہ نے کہا کہ فرقان قرآن پرنٹنگ فاؤنڈیشن گزشتہ 20 سال سے امریکی ریاست الینوائے کے شہر شکاگو میں کام کر رہی ہے اور قرآن کریم کا انگریزی اور ہسپانوی ترجمہ پیش کرتی ہے۔ علاوہ ازیں، غیر مسلموں کو جو قرآنی تعلیمات سے واقفیت حاصل کرنا چاہتے ہیں، قرآن مفت فراہم کیا جاتا ہے۔/
4242724