ساتویں بین الاقوامی «امام خامنه‌ای کے قرآنی افکار» کانگریس کا اعلان

IQNA

ساتویں بین الاقوامی «امام خامنه‌ای کے قرآنی افکار» کانگریس کا اعلان

5:35 - November 13, 2024
خبر کا کوڈ: 3517448
ایکنا: متولی حرم مطهر شاهچراغ(ع) نے ساتویں بین الاقوامی کانگریس کے اہتمام کی خبر دی ہے۔

ایکنا کے مطابق،حجت‌الاسلام والمسلمین ابراہیم کلانتری، متولی حرم مطہر شاہچراغ (ع) نے منگل، کو بین الاقوامی کانگریس «افکار آیت‌الله‌العظمی امام خامنه‌ای (مدظله العالی)» کی ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ یہ کنگرہ اس حرم مطہر میں منعقد ہو رہا ہے۔
 
کلانتری نے بتایا کہ اس کنگرہ کے اولین مذاکرات تقریباً چار سال قبل جامعةالمصطفی (ص) کی قیادت میں قم کے صوبے میں یونیورسٹی اور حوزه کی شراکت سے شروع ہوئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ سال میں آج بدھ کو اس بین الااقوامی  افکار حضرت آیت‌الله خامنه‌ای کانگرس (مدظله العالی) صبح ۸ بجے سے شام ۵ بجے تک حرم مطہر شاہچراغ (ع) میں منعقد ہوگا۔
 
کلانتری نے اس کنگرہ کے تین پہلوؤں کی اہمیت پر زور دیا جنہیں ہر تینوں پہلوؤں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ پہلے شعبے میں دنیا ئےاسلام اور بشریت میں قرآن کریم کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ دوسرے پہلو میں حضرت آیت‌الله‌العظمی خامنه‌ای (مدظله العالی) کی قرآن کریم پر مبنی افکار کی اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آیت‌الله خامنه‌ای (مدظله العالی) دنیا کے ممتاز رہنماؤں میں سے ہیں جن کے خیالات عالمی سطح پر معروف ہو رہے ہیں، اور ان کی تعارف معاشرے میں ضروری ہے کیونکہ ان کی زندگی کا ایک بڑا حصہ قرآن کریم کی تفسیر اور اس کی تعلیم پر صرف ہوا ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ ۱۳۴۳ سے ۱۳۵۶ شمسی تک وہ مستقل طور پر قرآن کریم کی تفسیر کی جلسے منعقد کرتے رہے۔
 
متولی حرم مطہر شاہچراغ (ع) نے کہا کہ قرآن کریم کی تخصصی تفسیر کے ۷۰۰ صفحات کی قطع وزیری، ۱۳ سال تک مسلسل قرآن کی تفسیر کی کلاسز کا انعقاد، مقام معظم رهبری کی قرآنی سرگرمیوں میں شامل ہیں جو نوجوان نسل کے لیے متعارف کرانے کے قابل ہیں۔
 
کلانتری نے تیسرے پہلو کے طور پر مقام معظم رهبری کی غیر معمولی قیادت کو اجاگر کیا اور کہا کہ اسلامی انقلاب ایران دنیا کا سب سے بڑا عوامی انقلاب ہے جس کی قیادت آیت‌الله خامنه‌ای (مدظله العالی) کے ہاتھوں ہے؛ ایک ایسی قیادت جو قرآن کریم کی معارف اور تدبرات کی بنیاد پر اسلامی انقلاب کو عالمی سطح پر آگے بڑھا رہی ہے۔
 
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس اجلاس کا بڑا حصہ دنیا کے موجودہ مسائل، دنیا اسلام، غزہ، لبنان کے مسائل اور استکبار کے خلاف جدوجہد پر مبنی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حرم مطہر شاہچراغ (ع) ساتویں کنگرہ کی میزبانی کر رہا ہے اور جامعة‌المصطفی (ص) العالمیه قم، مقام رهبری کے آثار کی حفظ و نشر کی دفتریہ، یونیورسٹیاں، فکری و ثقافتی مراکز، اور شیراز کی میونسپلٹی اس اجلاسیہ کی انعقاد میں معاون ہیں۔
 
حجت‌الاسلام والمسلمین سیدعیسی مسترحمی، جو ک بین‌الاقوامی جامعة‌المصطفی (ص)یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبر اور امام خامنه‌ای کے بین‌الاقوامی قرآنی اجلاس کے سائنسی معاون ہیں، نے بتایا کہ اس اجلاس کے لیے ۱۸۰ سے زائد مختلف مراکز نے تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے تحت بیسویں محور پر مبنی متعدد ورک گروپس تشکیل دیے گئے ہیں اور مقام معظم رهبری کی اندیشهوں پر مبنی ۷۳ سائنسی ورکشاپز منعقد کی گئی ہیں؛ اسی سلسلے میں ۲۰۰ پریزینٹیشنز بھی منعقد ہو چکی ہیں۔
 
مسترحمی نے مزید کہا کہ دو ہزار سے زاید مقالے اور دو ہزار و ایک سو چھپن اصل مقالے ان کے پاس موصول ہوئے ہیں۔ ان مقالوں میں ۲۲ زبانیں اور ۳۰ قومیتیں شامل ہیں اور مقالوں کی جانچ پڑتال میں سختی برتی گئی ہے۔
 
انہوں نے بتایا کہ دو ہزار و ایک سو چھپن مقالوں میں سے ۸۴۵ مقالے قبول ہوئے ہیں جن میں سے آدھے کو تحریری طور پر شائع کیا گیا ہے اور آدھے کو سافٹ ویئر کے ذریعے عوام کے لیے دستیاب کیا جائے گا۔

نظرات بینندگان
captcha