ایکنا نیوز- مدار 21 نیوز کے مطابق بریل خط نابینا افراد کے لیے لکھنے اور پڑھنے کا ایک نظام ہے، جو مخصوص کاغذ پر ابھری یا گڑھی ہوئی نقاط کی بنیاد پر تیار کیا جاتا ہے، جسے چھو کر پڑھا جا سکتا ہے۔
2012 سے، استنبول کے علاقے کوچوک چکمجہ میں واقع "چاملیک آلتی" مدرسہ حفظ قرآن کریم نے بریل خط میں قرآن کے نسخے شائع کیے اور انہیں ترکی سے باہر نابینا طلباء کو فراہم کیا۔
علی دومان، جو اس مدرسے میں حفظ قرآن کے استاد ہیں اور پیدائش سے نابینا ہیں، نے کہا کہ یہ مرکز بریل خط میں قرآن کے نسخے فراہم کرکے نابینا طلباء کی بہت اچھی خدمت انجام دے رہا ہے جو قرآن کو حفظ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ جب انہوں نے 2010 میں حفظ قرآن کا آغاز کیا تو بریل خط کے ذریعے قرآن کی تعلیم دینے والے ایسے کورسز تک رسائی بہت مشکل تھی۔
دومان نے مزید کہا کہ 2012 میں "چاملیک آلتی" مرکز کے قیام کے بعد بریل خط میں قرآن ہر ایک کے لیے دستیاب ہو گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک تقریباً ایک ہزار نسخے قرآن کے بریل خط میں شائع کیے جا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ، قرآن کے مختلف حصے، تجوید کی کتابیں، منتخب سورتیں، اور دیگر کتب بھی اس مدرسے کی سرگرمیوں میں شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ مرکز قرآن کریم کے نسخے شائع کرنے اور انہیں ترکی اور بیرون ملک ضرورت مند نابینا افراد تک پہنچانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ دومان نے کہا کہ ان کا رابطہ مدرسے کے فارغ التحصیل حفاظ سے برقرار رہتا ہے اور ترکی کی صدارتِ امور دینیہ کے ذریعے ان کے کام کرنے کی جگہ پر بریل خط میں قرآن کے نسخے بھیجے جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت مرکز میں 8 طلباء حفظ قرآن کر رہے ہیں اور نابینا طلباء کو بریل خط میں قرآن کی قراءت تقریباً ڈیڑھ ماہ میں سکھائی جاتی ہے۔
دومان نے بتایا کہ اس مرکز کے زیادہ تر طلباء ثانوی درجے کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور مرکز میں عربی زبان اور اسلامی علوم کی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض طلباء ترکی کی یونیورسٹیوں کی مختلف فیکلٹیز میں تعلیم حاصل کر چکے ہیں اور بعد میں امور دینیہ کے شعبے اور دیگر اداروں میں ملازمت حاصل کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے گزشتہ سال اپنی مطبوعات کے نسخے بیرون ملک بھی بھیجے اور اس پر انہیں بہت خوشی ہوئی، جس کا اظہار الفاظ میں ممکن نہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ بریل خط میں شائع شدہ قرآن کے نسخے 900 صفحات اور 6 حصوں پر مشتمل ہیں، اور ہر حصہ قرآن کے 5 پاروں پر مشتمل ہے۔
مرکز کے ایک رضاکار، مصطفی گز، جو 90 فیصد نابینا ہیں، نے کہا کہ وہ اس مرکز میں نابینا طلباء کو حفظ قرآن سکھانے اور ان کی دیگر ضروریات پوری کرنے کے لیے کام کرتے ہیں۔ انہوں نے اس خدمت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ چند دن پہلے انہوں نے ترکی کے وسطی علاقے سیواس میں ایک 10 سالہ بچی کو بریل خط میں قرآن کا ایک نسخہ تحفے میں دیا، جس سے وہ بہت خوش ہوئی۔/
4252906