«حسن چلبی» دنیا کی مساجد میں فن نگاری کا ذوق

IQNA

«حسن چلبی» دنیا کی مساجد میں فن نگاری کا ذوق

8:03 - March 24, 2025
خبر کا کوڈ: 3518208
ایکنا: حسن چلبی، ترک خطاط اسلامی دنیا میں معروف خوشنویس ہے جو دنیا کے کئی ممالک کی مساجد میں اپنے فن کی وجہ سے جانا جاتا ہے.

ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، مرحوم حسن چلبی، ترک خطاط اور فنکار، اسلامی خطاطی کے فن میں دنیا کی نمایاں شخصیات میں شمار ہوتے ہیں۔ انہیں بڑے مساجد کی کتیبہ نویسی کے باعث کئی براعظموں میں شہرت ملی اور "شیخ الخطاطین" کا لقب دیا گیا۔ وہ پیر کے روز  88 برس کی عمر میں استنبول میں وفات پا گئے، مگر اپنی لازوال فنی میراث چھوڑ گئے۔

چلبی کی شہرت ان کی خطاطی کے مجموعوں، نمائشوں اور مساجد کی کتیبہ نویسی کی بدولت ترکی کی سرحدوں سے باہر پہنچی۔ واشنگٹن پوسٹ نے انہیں عثمانی کلاسیکی خطاطی کے سب سے مشہور اساتذہ میں شمار کیا ہے۔

انہوں نے قرآن کریم کی خطاطی کے ذریعے دنیا کی مشہور مساجد کو مزین کیا، اور ان کے فن نے انہیں بین الاقوامی شہرت بخشی۔ انہوں نے تقریباً 100 شاگردوں کو خطاطی کی تعلیم دی اور استادِ فن حمید آیتک کے بعد سب سے زیادہ متحرک ترک خطاط سمجھے گئے۔ ان کے شاگردوں میں امریکی خطاط محمد زکریا بھی شامل ہیں، جو ان کے فن کو امریکہ اور مشرق وسطیٰ میں پھیلانے میں مصروف ہیں۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم

حسن چلبی 1937 میں ترکی کے صوبہ ارز روم کے قصبے اولتو کے گاؤں اینجے میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے دوران ہی انہوں نے قرآن حفظ کر لیا۔ انہوں نے 24 سال کی عمر میں خطاطی کا آغاز کیا اور معروف اساتذہ سے تربیت حاصل کی۔ خطِ ثلث اور نسخ کو استاد حمید آیتک سے، جبکہ خطِ تعلیق فارسی اور رقعہ کو کمال باتانای سے سیکھا۔

1954 میں، وہ دینی تعلیم کے لیے استنبول گئے اور عربی و اسلامی علوم میں مہارت حاصل کی۔ 1956 میں انہیں استنبول کے اُوسکُدار علاقے میں مسجد محرمہ سلطان کا مؤذن مقرر کیا گیا۔

خطاطی اور بین الاقوامی شہرت

1976 میں، چلبی نے عربی خطاطی کی تدریس کا آغاز کیا اور اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں 100 سے زائد شاگردوں کو اجازتِ خطاطی عطا کی۔ 1987 میں مسجد کی امامت سے ریٹائر ہو کر مکمل طور پر فنِ خطاطی اور تدریس کے لیے وقف ہو گئے۔

 
حسن چلبی و یک عمر تلاش برای تزئین مساجد جهان با هنر خوشنویسی / اماده
 

 

ان کے فن نے جلد ہی ترکی سے باہر پذیرائی حاصل کی۔ 1981 میں انہوں نے جدہ میں او آئی سی (اسلامی تعاون تنظیم) کا لوگو ڈیزائن کیا، اور 1983 میں انہیں مسجد نبوی کی کتیبہ نویسی کی بحالی کے لیے مدینہ بھیجا گیا۔

چلبی کی پہلی انفرادی نمائش 1982 میں استنبول میں اسلامی تاریخ، فن اور ثقافت ریسرچ سینٹر میں منعقد ہوئی۔ ان کے فن پارے کوالالمپور (1984)، اردن (1985)، سعودی عرب (1987) اور دیگر ممالک میں بھی پیش کیے گئے۔

ان کے نمایاں کاموں میں استنبول کی مسجد سلطان احمد اور مسجد خرقہ شریف کی کتیبہ نویسی، مسجد قبا اور مسجد قبلتین کے خطاطی پراجیکٹس، اور مختلف مساجد جیسے کہ کویت، نیدرلینڈز، جنوبی افریقہ، قزاقستان اور ملائیشیا میں خطاطی شامل ہیں۔

اعزازات اور ورثہ

حسن چلبی نے 60 سالہ خطاطی کے دوران کئی اعزازات حاصل کیے، جن میں ترکی کا نجیب فاضل ایوارڈ اور ترک صدارتی ثقافتی و فنی ایوارڈ شامل ہیں۔ انہیں "شیخ الخطاطین" کے لقب سے بھی نوازا گیا، تاہم وہ ہمیشہ عاجزی کا اظہار کرتے رہے۔

 

حسن چلبی و یک عمر تلاش برای تزئین مساجد جهان با هنر خوشنویسی / اماده
 

2020 میں، ترک خطاط محمد امین ترکمان نے چلبی کی تحریر کردہ آیت "هَذَا مِن فَضْلِ رَبِّي" (سورہ نمل: 40) کو 130 مربع میٹر کے دیوار پر کندہ کیا، جو عربی خطاطی اور گرافٹی کا امتزاج تھا۔

2019 میں، ان کی زندگی پر مبنی دستاویزی فلم "عمری در مسیر خوشنویسی" استنبول میں نمائش کے لیے پیش کی گئی، جس میں ان کی فنی خدمات اور زندگی کی جدوجہد کو اجاگر کیا گیا۔

حسن چلبی کا فن اسلامی خطاطی کی دنیا میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے، اور ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔/

 

4268977

ٹیگس: خطاطی ، ترک ، مساجد ، ممالک
نظرات بینندگان
captcha