ایکنا نے آیتالله جوادی آملی کے اطلاعرسانی مرکز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ آیتالله جوادی آملی نے اپنے سفر عتبات عالیات کے دوران، نجف اشرف میں آیتالله العظمیٰ سید علی سیستانی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
یہ ملاقات ایک دوستانہ اور پر خلوص ماحول میں انجام پائی، جس میں علمی، اخلاقی اور عالم اسلام کے مسائل پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
· آیتالله سیستانی نے آیتالله جوادی آملی کی عتبات عالیات میں موجودگی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا:
"آپ کا قرآن کے ساتھ 40 سالہ رشتہ اور علمی کاوشیں، بالخصوص تفسیر تسنیم، شیعہ مکتب کے لیے باعث افتخار ہیں۔"
· انہوں نے تاکید کی کہ: "قرآن کریم اصل و محور ہے، اور اہل بیتؑ کی روایات کو قرآن پر پرکھنا ضروری ہے۔ فقط وہی روایت قابلِ عمل ہے جو قرآن سے مطابقت رکھتی ہو۔"
·
· آیتالله سیستانی نے مزید فرمایا: "قم اور نجف کے حوزات علمیہ کے لیے ہماری نگاہ میں کوئی فرق نہیں۔ ہم اپنی استطاعت کے مطابق دونوں کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کریں گے۔"
· انہوں نے آیتالله جوادی آملی کی شخصیت کی تعریف کرتے ہوئے کہا:
"ہم آپ کی اوصاف اور علمی آثار سے خوب واقف تھے، مگر دیکھنے کی تاثیر سننے سے کہیں زیادہ ہے۔"
"آپ جیسی بزرگ ہستی کا وجود حوزات علمیہ اور اسلامی معاشرے کے لیے عظیم نعمت ہے۔ آپ اہل تشیع اور عراقی عوام کے لیے ایک مہربان اور دلسوز باپ کی مانند ہیں۔ خدا کرے آپ کا سایہ تادیر قائم رہے۔"
· آیتالله جوادی آملی نے نجف کے حوزہ علمیہ کے بارے میں کہا:
"یہ حوزہ، بلا واسطہ یا بالواسطہ، اسلامی دنیا کے لیے بے شمار برکتوں کا سرچشمہ رہا ہے۔ آپ کا کردار، خصوصاً داعش جیسے تکفیری گروہوں کے خلاف معاشرے کے تحفظ میں, ایک تاریخی اور ناقابل فراموش خدمت ہے۔"
4282094