مسلمان سیاحوں کے لیے ماکائو کے اقدامات

IQNA

مسلمان سیاحوں کے لیے ماکائو کے اقدامات

12:13 - November 02, 2025
خبر کا کوڈ: 3519421
ایکنا: ماکاؤ نے مسلمان سیاحوں، بالخصوص خلیجی ممالک سے آنے والے افراد کو متوجہ کرنے کے لیے وسیع اقدامات کا آغاز کیا ہے۔

ایکنا نیوز، عرب نیوز نے رپورٹ کیا ہے کہ ماکاؤ، جو چین کے جنوبی ساحل پر دریائے پرل (مروارید) کے دہانے پر واقع ہے، چار سو سال سے زائد عرصہ تک پرتگال کی نوآبادی رہا۔ 1999 میں اس کا اقتدار باضابطہ طور پر چین کو واپس کیا گیا اور اسے ہانگ کانگ کے ساتھ چین کے دو خصوصی انتظامی علاقوں میں سے ایک قرار دیا گیا۔

یہ شہر صرف 33 مربع کلومیٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور اس کی آبادی تقریباً 7 لاکھ ہے۔ ماکاؤ دنیا کے اُن خطوں میں شمار ہوتا ہے جہاں فی کس پیداوار (GDP per capita) سب سے زیادہ ہے۔

ماکاؤ کی معیشت کا ایک اہم ستون سیاحت ہے، جو اب خلیجی خطے کے بازاروں کی طرف بھی اپنی توجہ مبذول کر رہی ہے۔ رواں سال فروری میں ماکاؤ کی سرکاری سیاحت اتھارٹی نے ریاض اور دبئی میں ایک خصوصی تجارتی وفد بھیجا تاکہ ماکاؤ کو ایک پُرکشش سیاحتی مقام کے طور پر متعارف کرایا جا سکے۔

ماکاؤ کی ٹورازم اتھارٹی (MGTO) کی سربراہ ماریا ہیلینا دِ سنا فرنینڈیز نے بتایا کہ یہ شہر مشرقِ وسطیٰ کے سیاحوں کے استقبال کی تیاری کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماکاؤ میں حلال کھانوں اور مسلمانوں کے لیے موزوں سفری سہولیات میں توسیع کی جا رہی ہے۔

ان کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ ہم نے ماکاؤ میں حلال سیاحت کے حوالے سے اپنے سیمینارز منعقد کیے ہیں۔ ہم کئی سالوں سے عرب سیاحتی مارکیٹ میں حصہ لے رہے تھے، لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ ہم نے خود اپنے طور پر یہ قدم اٹھایا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے مقامی ہوٹلوں، ٹریول ایجنسیوں اور سیاحت سے وابستہ دیگر افراد کے لیے تربیتی پروگرام شروع کیے ہیں تاکہ وہ بہتر طور پر سمجھ سکیں کہ مسلمان مسافروں کی ضروریات کیا ہیں۔

اقدامات ماکائو برای استقبال از گردشگران مسلمان

 

ریاض کے دورے سے قبل MGTO نے مسلمان سیاحوں کے لیے اپنی پہلی سفر گائیڈ جاری کی، جس میں ثقافتی سرگرمیوں، خریداری، تفریح اور خاندانی مواقع کے ساتھ ساتھ حلال تصدیق شدہ مصنوعات، عربی و مقامی کھانوں کے اختیارات سے متعلق معلومات فراہم کی گئی ہیں۔

ماکاؤ کا تاریخی مرکز یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہے، جہاں 20 سے زائد تاریخی عمارتیں موجود ہیں جو چینی، پرتگالی اور موری طرزِ تعمیر کا حسین امتزاج پیش کرتی ہیں۔

سال 2017 میں یونیسکو نے ماکاؤ کو اس کی منفرد اور تاریخی کھانوں کی روایات کی بنا پر "کری ایٹو سٹی آف گیسٹرونومی" (تخلیقی شہرِ خوراک) کے طور پر بھی تسلیم کیا۔/

 

4313576

نظرات بینندگان
captcha