
ایکنا نیوز، مسلمون حول العالم نے رپورٹ کیا کہ ٹوکیو کے مصروف اور پرشور ماحول میں، سید شرارہ نے اپنی فیس بک صفحہ کے ذریعے جاپان میں مقیم مسلمانوں کی دنیا سے لوگوں کو متعارف کرایا ہے۔ یہ صفحہ صرف ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم نہیں بلکہ ایک ایسا پُل ہے جو مختلف ثقافتوں کو جوڑتا ہے اور جاپانی معاشرے کے اندر رہنے والی مسلم اقلیت کی زندگی کا آئینہ پیش کرتا ہے۔ یہ ایک ایسے مسلمان مہاجر کی کہانی ہے جس نے اپنے وطن اور میزبان ملک کے درمیان ثقافتی سفیر بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
منفرد تجربہ اور رابطے کے پُل

سید شرارہ نہ صرف جاپان کے مسلمانوں کی روزمرہ زندگی کو بیان کرتے ہیں بلکہ تاریخ، ثقافت، تعلیم اور معاشرتی پہلوؤں پر جامع نقطہ نظر پیش کرتے ہیں۔ رمضان اور عید الفطر کی تقریبات سے لے کر ٹوکیو کی جامع مسجد کے ہفتہ وار دوروں تک، وہ اس بات کی زندہ تصویر پیش کرتے ہیں کہ جاپان کی مسلم اقلیت کس طرح اپنی دینی و ثقافتی شناخت کو برقرار رکھتے ہوئے جاپانی معاشرے میں ہم آہنگی کے ساتھ رہتی ہے۔

ہر مسلمان مہاجر کے لیے ایک مثالی تجربہ
سید شرارہ کا فیس بک صفحہ ہر مسلمان مہاجر کے لیے ایک نمونۂ عمل ہے کہ وہ ایک ثقافتی و مذہبی سفیر بن کر مختلف قوموں کے درمیان مثبت رابطے قائم کرے، اہم شخصیات اور تاریخی لمحات کو دستاویزی شکل دے، علم و آگہی کو عام کرے اور اپنی دینی شناخت برقرار رکھتے ہوئے میزبان معاشرے کے ساتھ خوشگوار تعلقات استوار کرے۔

یہ تجربہ ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ بیرون ملک رہنے والے مسلمان علم و تہذیب کے پل بن سکتے ہیں، اپنے ملک اور ثقافت کی ایک روشن تصویر پیش کر سکتے ہیں اور اقوام کے درمیان گفتگو و سمجھ بوجھ کو فروغ دے سکتے ہیں۔ یہ اُن سب کے لیے ایک حوصلہ افزا مثال ہے جو ایسے دور میں ہجرت کا تجربہ کر رہے ہیں جہاں دنیا ایک چھوٹے سے عالمی گاؤں میں تبدیل ہو چکی ہے جو علم اور ثقافت کو بانٹتا ہے۔/
4309705