سیدحسن نصرالله: اسرائیل غزہ عوام کے اندر سے مزاحمت کی روح ختم کرنا چاہتا ہے/ عراق میں مزارات کی تخریب مسجدالأقصی کی تخریب کا پیش خیمہ

IQNA

سیدحسن نصرالله: اسرائیل غزہ عوام کے اندر سے مزاحمت کی روح ختم کرنا چاہتا ہے/ عراق میں مزارات کی تخریب مسجدالأقصی کی تخریب کا پیش خیمہ

13:50 - July 27, 2014
خبر کا کوڈ: 1433984
بین الاقوامی گروپ: حزب اللہ کے جنرل سیکریٹری کا کہنا ہے کہ صھیونی رژیم صرف حماس اور اسلامی جھاد کو نہیں بلکہ عوام کے اندر جہاد کی روح کو ختم کرنے پہ تلا ہے۔

ایکنا نیوز- المنار- حزب اللہ کے جنرل سیکریٹری سید حسن نصراللہ نے جنوبی لبنان میں«سید الشهداء(ع)»  کمپلیکس میں عوامی اجتماع سے غزہ کی صورتحال پر خطاب میں کہا کہ صھیونی رژیم مقاومت۔اسکے اسلحے اور جہاد کی روح کو نشانہ بنانا چاہتا ہے ۔
سید حسن نصراللہ نے مقاومت کی استقامت کو سراہتے ہوئے کہا : آج ہم دلیل سے کہہ سکتے ہیں کہ مقاومت کامیاب ہے، صھیونی رژیم ایک بھی ہدف کو حاصل نہیں کر سکا ہے اور اس جنگ کا انجام مقاومت کی فتح ہے
قدس کی اہمیت
ہر سال کی طرح اس سال بھی سیدحسن نصرالله قدس پروگرام میں زاتی طور پر حاضر ہوئے،انہوں نے اس دن کی اہمیت کے حوالے سے خطاب میں کہا کہ  حضرت امام خمینی(ره)کی جانب سے قدس کا اعلان اور رہبر معظم کی اس پر تاکید کا یہ پیغام  مطلب ہے کہ اس دن کو عالمی سطح پر مزید اجاگر کرنا چاہئیے تاکہ قدس کا مسئلہ عصر حاضر کی گفتگو اور موضوعات میں مرکزی موضوع بن سکے۔
حزب اللہ لیڈر نے کہا کہ دشمن سازش کر رہا ہے تاکہ  لبنانی،مصری ،شامی اور فلسطینیوں میں کوئی رابطہ اور تعلق باقی نہ رہے ۔
سیدحسن نصرالله نے مزید کہا : آج کوشش کی جارہی ہے کہ اسلامی ملتوں،فوجوں،ملکوں کو ختم کیا جائے اور نفسیاتی،اجتماعی،اوراخلاقی حوالے سے ایسے اختلافات اور مشکلات پیدا کی جائے جو صدیوں ختم نہ ہو۔
 
شام، فلسطینی کاز کا حامی
سید حسن نصراللہ نے کہا : مختلف عربی ممالک  تبدیلیوں کے خطرات سے دوچار ہیں ،شام ان عزائم کی راہ میں سیسہ پلائی دیوار بن چکا ہے اور خدا کی مدد سے صھیونی خواہشات کے سامنے کھڑا رہے گا،فلسطین کا حامی رہے گا۔ عراق  خلافت کے نام پر سازشوں میں گھیر چکاہے،عیسائیوں کو ملک بدر کیا جا رہا ہے،اہل سنت بھی مشکلات میں ہیں انکے سامنے دو راستے ہیں یا تو بیعت کریں یا زبح ہوجائے،لیکن شیعوں کے سامنے ایک ہی راستہ ہے کہ زبح ہوجائے کیونکہ ان تکفیریوں کی نظروں میں یہ لوگ مرتد ہیں
عراق میں کلیسا  اور انبیاء کے مزارات کی تخریب  مسجدالأقصی کو گرانے کا پیش خیمہ
سیدحسن نصرالله نے کہا: آج جو کچھ عراق میں ہورہا ہے ہم سب پر لازم ہے کہ اسکی مذمت کریں ،ورنہ مزارات اور کلیساوں کے بعد زہن سازی کی جارہی ہے کہ خدانہ کرے کل کو مسجد اقصی کو بھی گرانا ایک معمولی بات دیکھا اور سمجھا جائے ۔
حسن نصراللہ نے غزہ کی صورتحال پر گفتگو میں کہا کہ غزہ اور ماضی میں لبنان پر حملوں میں اسرائیل نے اپنی فوج کے بارے میں غلط اندازہ لگایا،انکا دعوی تھا کہ چوبیس گھنٹوں میں لبنان اور بارہ گھنٹوں میں غزہ میں مقاصد کو حاصل کرکے جنگ ختم کر سکتا ہے مگر آج بھی انیسواں دن گذرنے کو ہے اور وہ ناکام رہا ہے۔
راکٹوں کے مقابلے اور زمینی جنگ میں انہیں شکست کاسامنا ہے اور وہ اسکا اعتراف کرنے پر مجبور ہے
لہذا صھیونی رژیم اب بچوں اور خواتین کو نشانہ بنا رہا ہے تاکہ مقاومت کو جنگ بندی پر مجبور کرسکے
اور ان حملوں نے ثابت کیا کہ یہ رژیم ایک قاتل اور خونی رژیم ہے نہ کہ ایک فاتح رژیم ۔
سید حسن نصراللہ نے غزہ مسئلے پر مزید کہا کہ اس وقت اتحاد سب سے اہم ہے اور فضول اور اختلافی امور سے ہٹ کر مقاومت اور مظلوم ملت کی حمایت ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ ان حالات میں بھی بعض عربی میڈیا اسرائیلی اموات پر ماتم کناں ہے ۔ یہ اگر غزہ کے عوام کے غم میں شریک نہیں ہوسکتا تو کم از کم خاموشی ہی اختیار کرے اور اپنے دامن پر بے عزتی کا داغ نہ لگائے۔
حزب اللہ کے جنرل سیکریٹری نے کہا: انقلاب اسلامی ایران اور شام کی حمایت فلسطین کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے اور انکا تعاون ہمیشہ رہا ہے لیکن افسوس کہ بعض طاقتوں نے کوئی مدد نہیں کی ہیں۔
انہوں نے اسرائیلیوں‌ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ تم اس وقت شکست سے روبر ہو اور مزید غزہ میں رہ کر خودکشی کا ساماں نہ کرو۔

1433213

ٹیگس: حسن ، نصراللہ ، غزہ ، عرب
نظرات بینندگان
captcha