ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «World Bulletin» کے مطابق ناروے کے وزیر اعظم ارنا سولبرگ نے اسلو میں پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے داعش کے خلاف مسلمانوں کے ایک مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا : میرا عقیدہ ہے کہ ملسمان وہ ہے جو شدت پسندی کے خلاف ہے
شیعہ-سنی مشترکہ مظاہرے سے سولبرگ اوردیگر سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں نے یک جہتی کا مظاہرہ کیا اور داعش کے خلاف مظاہرے میں شریک ہوئے
اس مظاہرے میں ناروے کے لیڈروں کے علاوہ ہزاروں نارویجن بھی شریک تھے
مظاہرین نے مطالبہ کہا کہ اس تنظیم کے اقدامات کو اسلام سے نہ جوڑا جائے
مظاہرے کا اہتمام ایک شدت پسند گروپ کی طرف سے داعش کی حمایت کے بعد شیعہ-سنی کیمونٹی کے طرف سے کیا گیا تھا
مظاہرے سے خطاب میں مقررین نے واضح کیا کہ ایک دہشت گرد تنظیم کو ڈیڑھ ارب مسلمانوں کا نمائندہ قرار دینے سے گریز کیا جائے
ناروے اسلامی کونسل کے سربراہ مهتاب افشارنے اپنے خطاب میں کہا : داعش صرف دہشت گردی چاہتی ہے اور ہم اسکی بھرپور مذمت کرتے ہیں
ناروے اینٹلی جنس اداروں کی رپورٹ کے مطابق اب تک ناروے کے پچاس شہری داعش سے وابستہ ہوکر شام جا چکے ہیں ۔