حضرت علی(ع) كی شان میں نام نہاد پاكستانی دانشور كی گستاخی

IQNA

حضرت علی(ع) كی شان میں نام نہاد پاكستانی دانشور كی گستاخی

15:07 - July 09, 2008
خبر کا کوڈ: 1667758
ڈاكٹر اسرار احمد قرآن و حديث كی تعليم حاصل كئے بغير تفسير قرآن كے سلسلے میں اپنے آپ كو مرجع عام اور اتھارٹی سمجھتے ہیں اور قرآن مجيد كی آيات كی تفسير بالرأے كا بطور معمول ارتكاب كرتے رہتے ہیں چنانچہ لاعلمی كی بنا پر حتی كہ ان سے انبياء كرام تك كی توہين سرزد ہوجاتی ہے. اور غلطيوں كا ازالہ كرتے ہوئے مزيد غلطيوں كے مرتكب ہوجاتے ہیں.
كراچی سے ابنا كی رپورٹ كے مطابق حال ہی میں كيو ٹی وی كے ايك بالواسطہ نشر ہونے والے پروگرام میں انہوں نے امير المؤمنين علی علیہ السلدم كی توہين كی ہے.


اس رپورٹ كے مطابق اسرار احمد سورہ نساء كی آيت 43 (يا أَیہا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَقْرَبُواْ الصَّلاَةَ وَأَنتُمْ سُكارَى) كی تفسير بيان كرتے ہوئے سنن ترمذی كی ايك جعلی حديث سے استناد كرتے ہوئے نہايت بھونڈے لہجے میں مسلم اول، مصداق آيت تطہير حضرت امير المؤمنين كے بارے میں كہا كہ «ايك روز علی علیہ السلام (معاذاللہ) شراب كے نشے میں مسجد میں داخل ہوئے تو یہ آيت نازل ہوئی...»


ڈاكٹر اسرار كی اس گستاخی پر پاكستان كے شيعہ اور سنی علماء نے شديد رد عمل كا اظہار كيا ہے.


ڈاكٹر اسرار احمد نے اس سے قبل بھی بار بار انبياء و اولياء كی توہين كی ہے اور علماء كرام نے انہیں اس عمل سے روكتے ہوئے كہا كہ حديثوں سے استفادہ كرتے ہوئے احتياط برتیں.


علامہ امداد اللہ نعيمی نے اس سلسلے میں بيان جاری كركے كہا ہے:


ايك سنی عالم دين علامہ امداداللہ نعيمی نے ڈاكٹر اسرار كی جانب سے علی المرتضیٰ علیہ السلام كی شان میں گستاخی كی جسارت كی پرزور مذمت كی اور كہا جن لوگوں نے علم حديث نہ سيكھا ہو اور فن حديث كی ابجد اور باريكيوں سے بھی واقف نہ ہوں انہیں اپنے خطابات میں احاديث كے حوالے سے احتياط سے كام لينا چاہئے۔


انہوں نے كہا ہے كہ حضرت علی (ع) حضور اكرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم كی آل مباركہ سے ہیں اور امير المؤمنين اور امير المسلمين ہیں اور "خارجی الذہن" لوگوں كے سوا امت مسلمہ كا ہر فرد ان سے محبت كو فرض عين سمجھتا ہے اور آپ (ع) كی شان میں گستاخی سے امت مسلمہ كی دلآزاری ہوئی ہے۔


ياد رہے كه ڈاكٹر اسرار كی اہل بيت دشمنی كوئی ڈھكی چھپی بات نہين ہے اور ان كا مقصد حيات ہی توہين آل محمد ہے اور توہين آل محمد (ص) كے ميدان میں ہر روز ايك قدم آگے بڑھانے كے قائل ہیں. انہوں نے تقريبا دس سال قبل اپنے يار و انصار كو لاہور میں اكٹها كيا اور اپنے جانشين كا تعين كيا مگر وه زنده رہے تا كہ ابواب توبہ ايك ايك كركے بند ہوجائیں اور وہ اس مذموم عمل كا ارتكان كركے خسر الدنيا والآخرہ كا مصداق ٹہریں....

منبع: ABNA
نظرات بینندگان
captcha