امام موسی کاظم علیہ السلام کا یوم شہادت منایا جارہا ہے

IQNA

امام موسی کاظم علیہ السلام کا یوم شہادت منایا جارہا ہے

10:44 - May 14, 2015
خبر کا کوڈ: 3300740
بین الاقوامی گروپ: کاظمین میں لاکھوں عزا دار امام وقت کو پرسہ پیش کریں گے

ایکنا نیوز- ایکنا نیوز- پچیس رجب کو دنیا بھر میں پیروان اہل بیت یوم شہادت امام موسی کاظم علیہ السلام مناتے ہیں ۔

اس حوالے سے امام کاظم کی حیات طیبہ پر ایک مختصر تحریر پیش خدمت ہے۔

اسم مبارک :۔ موسیٰ
القاب :۔ کاظم،عبد صالح ، نفس زکیہ ،صابر، امین ، باب الحوائج وغیرہ
کنیت:۔ ابو الحسن، ابو ابراہیم ، ابو علی ، ابو عبد اللہ
پدر بزرگوار:۔ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام
والدہ گرامی:۔ حمیدہ خاتون
تاریخ ولادت:۔ ٧ صفر ۱۲۸ھ
تاریخ شہادت :۔ ۲۵ رجب ۱۸۳ھ
مدفن :۔ کاظمین (بغداد) عراق
حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام ،رسول مقبول حضرت محمد مصطفٰے صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ساتویں جانشین اور ہمارے ساتویں امام ہیں ۔سلسلہ عصمت کی نویں کڑی ہیں ۔آپ کے والد محترم حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام اور آپ کی والدہ ماجدہ جناب حمیدہ خاتون تھیں ۔امام محمد باقر علیہ السلام جناب حمیدہ خاتون کے متعلق ارشاد فرماتے ہیں : آپ دنیا میں حمیدہ اور آخرت میں محمودہ ہیں ۔
امام موسیٰ کاظم علیہ السلام اپنے آباء و اجداد کی طرح امام منصوص من اللہ ،معصوم ، اعلم زمانہ اور افضلِ کائنات تھے ۔ آپ دنیا کی تمام زبانیں جانتے تھے اور علم غیب سے آگاہ تھے ، آپ دنیا کے عابدوں میں سے سب سے بڑے عبادت گزاراور سخاوت میں سب سے زیادہ سخی تھے۔

۱۴۸ھ میں امام جعفر صادق علیہ السلام کو شہید کیا گیا ۔باپ کی شہادت کے بعد آپ منصب امامت پر فائز ہوئے اور امامت کے تمام فرائض کے ذمہ دار ہوئے ۔اس وقت منصور دوانقی ملعون کی حکومت تھی ۔ یہ وہی ظالم و جابر بادشاہ تھا جس کے ہاتھوں لاتعداد سادات موت کے گھاٹ اتار دیئے گئے یا دیوار میں چنوا دئے گئے۔

علامہ طبرسی تحریر فرماتے ہیں کہ جس وقت آپ درجہ امامت پر فائز ہوئے اس وقت آپ کی عمر مبارک بیس سال تھی ۔
اعلام الوریٰ ،ص ۱۷۱
امام علیہ السلام کی شہادت
امام علیہ السلام کو بصرہ میں ایک سال قید رکھنے کے بعد ہارون رشید ملعون نے والی بصرہ عیسیٰ بن جعفر کو لکھا کہ موسیٰ بن جعفر ( امام موسیٰ کاظم علیہ السلام ) کو قتل کرکے مجھ کو ان کے وجود سے سکون دے ۔ اس نے اپنے ہمدردوں سے مشورہ کرنے کے بعد ہارون رشید ملعون کو لکھا : میں نے امام موسیٰ کاظم علیہ السلام میں اس ایک سال کے اندر کوئی برائی نہیں دیکھی ۔ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام روز و شب نمازاور روزہ میں مصروف و مشغول رہتے ہیں اور عوام و حکومت کے لئے دعائے خیر کرتے ہیں اور ملک کی فلاح و بہبودی کے خواہشمند ہیں ۔ کس طرح ایسے شخص کو قتل کر دوں ۔میں ان کے قتل کرنے میں اپنے انجام اور اپنی عاقبت کی تباہی دیکھ رہا ہوں لہٰذا تو مجھے اس گناہ عظیم کے ارتکاب سے معاف کر بلکہ تو مجھے حکم دے کہ میں ان کو اس قید با مشقت سے آزاد کر دوں ۔اس خط کو پانے کے بعد ہارون رشید ملعون نے اس کام کو سندی بن شاہک کے حوالے کیا اور اسی ملعون کے ذریعہ امام علیہ السلام کو زہر دلواکر شہید کر دیا ۔
علامہ ابن حجر مکی لکھتے ہیں ہارون رشید نے آپ کو بغداد میں قید کردیا ” فلم یخرج من حبسہ الا میتا مقیدا“ اور تاحیات قید رکھا ، آپ (ع) کی شہادت کے بعدآپ کے ہاتھوں اور پیروں سے ہتھکڑیاں اوربیڑیاں کاٹی گئیں۔آپ کی شہادت ہارون رشید کے زہر سے ہوئی جو اس نے سندی ابن شاہک کے ذریعہ دلوایا تھا۔(صواعق محرقہ،ص۱۳۲)
امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی شہادت ٥٢ رجب المرجب بروز جمعہ ۱۸۳ھ میں واقع ہوئی۔ اس وقت آپ کی عمر ٥٥ سال کی تھی ۔ آپ نے ۱۴سال ہارون رشید کے قید خانہ میں گزارے ۔ شہادت کے بعد آپ کے جنازہ کو قید خانہ سے ہتھکڑی اور بیڑی سمیت نکال کر بغداد کے پل پر ڈال دیا گیا ۔ سلیمان بن جعفر ابن ابی جعفر اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ ہمت کرکے نعش مبارک کو دشمنوں سے چھین کر لے گئے اور غسل و کفن دے کر بڑی شان سے جنازہ کو لے کر چلے ۔ ان لوگوں کے گریبان امام مظلوم کے غم میں چاک تھے انتہائی غم و اندوہ کے عالم میں جنازہ کو لے کر مقبرہ قریش میں پہنچے۔امام علی رضا علیہ السلام کفن و دفن اور نماز کے لئے مدینہ منورہ سے با اعجاز پہنچ گئے۔آپ نے اپنے والد ماجد کو سپرد خاک فرمایا۔
تدفین کے بعد امام علیہ السلام مدینہ منورہ واپس تشریف لے گئے ۔ جب مدینہ والوں کو آپ کی شہادت کی خبر ملی تو کہرام برپا ہو گیا ۔ نوحہ و ماتم اور تعزیت کا سلسلہ مدتوں جاری رہا۔
مرزا دبیر کہتے ہیں:
مولا پہ انتہائے اسیری گزر گئی ۔ زندان میں جوانی و پیری گزر گئی
اقوال امام علیہ السلام
•۔ صالح افراد کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا فلاح اور بہبود کی طرف دعوت دیتاہے۔علماءکا ادب کرنا عقل میں اضافہ کا سبب ہے۔
•۔ جو شخص اپنے غیظ و غضب کو لوگوں سے روکے تو قیامت میں خدا اس کواپنے غضب سے محفوظ رکھے گا۔
•۔ معرفت الٰہی کے بعد جو چیزیں انسان کو سب سے زیادہ خدا سے نزدیک کرتی ہیں وہ نماز ،والدین کے ساتھ اچھا برتاو،حسد نہ کرنا،خود پسندی سے پرہیز کرنا،فخر و مباہات سے اجتناب کرنا۔

ٹیگس: امام ، کاظم ، شہادت ، عبادت
نظرات بینندگان
captcha