ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «النخیل» کے مطابق شیخ احمد الطیب کا کہنا تھا کہ ہم شیعوں کی امامت میں نماز ادا کرتے ہیں اور یہ کہنا کہ شیعوں کے علیحدہ قرآن ہے محض پروپیگنڈہ ہے
انہوں نے مزید کہا کہ شیعہ اور سنی میں ایسا بڑا اختلاف نہیں کہ جس سے ایک فرقہ اسلام سے خارج ہوجاتا ہو اور بعض معمولی اختلافات کو دشمن بڑا کرکے پیش کرتے ہیں۔
شیخ احمد الطیب نے کہا: جامعہ الازھرکی ذمہ داری ہے کہ تمام علمی اختلافات کے باوجود امت کی وحدت کے لیے کردار ادا کرے اور میں ہر اسلامی ملک بالخصوص نجف اشرف کا سفر ضرور کرونگا۔
شیخ الازهر نے کہا ہے کہ عراقی وفد سے گفتگو میں انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ عراق اور نجف کا دورہ کریں گے چونکہ وہ خود کو شیعہ اور سنی دونوں کے سرپرست سمجھتے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ تکفیری سازش کے مقابلے میں وحدت اس وقت اہم ضرورت ہے اور اسکے بغیر اسلام سربلند نہیں ہوسکتا۔