ایکنا نیوز-اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرحجتالاسلام والمسلمین ڈاکٹرحسن روحانی نے عالمی اسلامی وحدت کانفرنس کے شرکاء سے افتتاحی تقریب سے خطاب میں یوم میلاد اور وقت کے تقاضوں پر روشنی ڈالتے ہویے کہا کہ آج کی صورتحال میں ہم اتحاد کی سخت ضرورت ہے ۔ انہوں نے غاصب صہیونی حکومت کے فلسطینی عوام پر مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے تصور میں بھی نہ تھا کہ عالم اسلام ایک دن غاصب صہیونی حکومت کو اسقدر فراموش کردےگا کہ حتی اسلامی ممالک کے میڈیا سے اس کے مظالم کی خبروں کو بھی محو کیا جائے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں سینکڑوں غیر ملکی علما اور دانشوروں کی موجودگی میں 29 ویں عالمی اسلامی وحدت کانفرنس کا آغاز ہوچکا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے عالمی اسلامی وحدت کانفرنس کے شرکاء سے خطاب میں غاصب صہیونی حکومت کے فلسطینی عوام پر مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے سوچا بھی نہ تھا کہ عالم اسلام ایک دن غاصب صہیونی حکومت کو اسقدر فراموش کردےگا کہ حتی اسلامی ممالک کے میڈیا سے اس کے مظالم کی خبروں کو بھی محو کردیا جائے گا۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ آج پیغمبر اسلام (ص) کی تعلیمات ،سیرت، اخلاق ، افکار اور ان کے نقش قدم پر چلنے کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے آج اسلامی معاشرے میں پیغمبر اسلام (ص) کی تعلیمات ، سیرت اور اخلاق کو فراموش کردیا گیا ہے۔ آج ہم ایسے شرائط میں عید میلاد النبی (ص) اور ہفتہ وحدت منا رہے ہیں کہ عالمی افکار میں پیغمبر اسلام (ص) کا نورانی چہرہ کہیں زیادہ مظلوم نظر آرہا ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ اگر کسی دور میں ہمیں اس بات پر غصہ تھا کہ سامراجی طاقتیں اسلامی ممالک پر حملہ اور فوجی لشکر کشی کررہی ہیں تو آج خود بعض اسلامی ممالک اپنے ہمسایہ ممالک کے مسلمانوں پر بم گرا رہے ہیں آج ایک مسلمان ملک کے ہاتھوں دوسرا مسلمان ملک سخت مصیبت اور مشکلات کا شکار ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ ہمیں گمان بھی نہ تھا کہ اسلامی ممالک کے اندر ایسے گروہ پیدا ہوجائیں گے جو اسلام کے نام پر دوسرے مسلمانوں کی گردنیں اور سر قلم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آج شدت پسندی اور دیگر سازشوں سے لیبیا،عراق یا شام ہی کو نہیں سب سے بڑا خطرہ اسلام کو درپیش ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ہمیں کون سوچ سکتاتھا کہ اسلامی ممالک اصلی غاصب اور صہیونی اسرائیلی حکومت کو فراموش کرکے آپس میں دست و گریباں ہوجائیں گے اور اسلام کے نام پر دہشت گرد گروہ مساجد، اسلامی شعائر ، مقدسات ، انبیاء ، صحابہ اور اولیاء کرام کے مزاروں کو اپنے ہاتھوں سے شہید اور منہدم کرنے پر فخرکریں گے۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ اسلام امن و صلح کا علمبردار ہے اسلام انسانی حقوق کی پاسداری کا نام ہے اسلام رحمۃ اللعالمین کا دین ہے، اسلام محبت اور الفت کا دین ہے اور ہم محبت کے ذریعہ ہی اسلام کے عالمی پیغام کو دنیا تک پہنچا سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سامراجی طاقتوں کا ہاتھ دہشت گردوں کی پشت پر ہے اور دہشت گرد اسلام کو بدنام کرنے کے لئے بھیانک جرائم کر ارتکاب کررہے ہیں جبکہ اسلام جرائم روکنے کا درس دیتا ہے۔صدر روحانی نے کہا کہ دہشت گرد گروہوں کا تعلق اسلام سے نہیں بلکہ سامراجی طاقتوں سے ہے ۔
انہوں نے امام خمینی (ره) کی جانب سے ہفتہ وحدت منانے اور رہبر انقلاب کی وحدت کے حوالے سے کوششوں پر تاکید کرتے ہویے کہا کہ آج ہردن کو یوم وحدت ہونا چاہیے اور اسی صورت میں ہم امت واحدہ بن سکتے ہیں۔