الازهر مصر نے اپنے فیس بک پیچ پر واقعے کے حوالے سے لکھا ہے: ہر قسم کے قتل و غارت کو کسی خاص مذہب سے منسوب کرنا قابل مذمت ہے اور سب کو دہشت گردی کی مذمت بلا تعصب کرنی چاہیے۔
الازهر کا کہنا تھا: دہشت گردی کے حوالے سے دوگانہ پالیسی مذاہب میں اختلافات کا سبب بن سکتی ہے۔
گذشتہ ہفتے کو پیرس میں ایفل ٹاور کے قریب دو الجزایری با پردہ خواتین پر دو گوری خاتون نے چاقو سے حملہ اور انکو زخمی کیا۔
فرانس پولیس کے مطابق اس حوالے سے دو خواتین گرفتار پوچکی ہیں ۔ واقعے میں ایک ۴۹ سالہ اور دوسری جوان خاتون بنام
«کنجا» اور «عامل» زخمی ہوچکی ہیں۔
عرب خواتین پر حملہ آور گوری خواتین «گندے عرب لوٹ جاو» کے نعروں لگاتی ہوئی حملہ کررہی تھیں۔
فرانس میں اس وقت ۵ ملین مسلمان موجود ہیں جو شدید تعصبات سے دوچار ہیں۔/