درس «بهار بندگی» / ۴ رمضان میں حسن خلق کی مشق + فلم

IQNA

درس «بهار بندگی» / ۴ رمضان میں حسن خلق کی مشق + فلم

10:38 - April 24, 2021
خبر کا کوڈ: 3509187
تہران(ایکنا) مطالعاتی مرکز «امت واحده» لبنان کے سربراہ نے احادیث نبوی کی روشنی میں کہا کہ رمضان میں بہترین موقع فراہم ہوتا ہے کہ ہم حسن خلق پیدا کرنے کی مشق کریں۔

ایکنا نیوز کے مطابق «امت واحده» مرکز کے سربراہ حجت‌الاسلام سیدفادی السید نے «بهار بندگی» کے عنوان سے منعقدہ درس کی چوتھی نشست میں فضایل رمضان کے حوالے سے خطاب کیا۔

 

حجت‌الاسلام سیدفادی السید نے رمضان کے دسویں دن کچھ یوں تاکید کی:

 

«بسم الله الرحمن الرحیم والحمدلله رب العالمین الصلاة والسلام علی سید الانبیاء والمرسلین حبیب الهنا وطبیب نفوسنا ابی القاسم محمد صلی الله علیه وعلی اهل بیته الطیبین الطاهرین.

 

رمضان المبارک کی آمد کو امام زمانہ(عج)، علما و مراجع اور امت عربی و اسلامی کی خدمت میں مبارک باد پیش کرتا ہوں اور دعا کرتا ہوں کہ خدا اس مہینے کو خیر و برکت کا مہینہ قرار دے اور کورونا کے شر سے انسانیت کو محفوظ رکھے اور محمد و آل محمد(ص) کے صدقے مسلمانوں کو کفار پر غلبہ دے۔

 

حضرت رسول اکرم(ص) استقبال رمضان کے خطبه (خطبه شعبانیه) میں فرماتے ہیں: « فقرا و مساكين کو صدقہ دیں، بزرگوں کا احترام کریں اور بچوں کے ساتھ شفقت سے پیش آئے اوررشتہ داروں سے صلہ رحمی کریں».

 

اس خطبے میں  رسول اکرم(ص) اجتماعی اخلاق پر تاکید فرمات ہیں اور بالخصوص اس مہینے میں اس پر تاکید کرتے ہوئے فرماتے ہیں: «اے لوگو! جو اس مہینے میں نیک اخلاقی سے پیش آئے صراط سے آسانی سے عبور کریں گے۔».

 

دوستو رمضان کا مہینہ بہترین موقع ہے کہ کہ ہم اس میں حسن خلق پیدا کرے اور مراقبے کے ساتھ حالت بدل لے جیسے کہ امام صادق(ع) سے روایت ہے کہ جب ان سے حسن خلق کے بارے میں سوال ہوتا ہے تو فرماتے ہیں

: « رویے کو شفقت آمیز اور باتوں کو پاکیزہ بناو اور خوش اخلاقی سے اپنے بھائیوں سے ملاقات کرو».

 

ایک اور روایت میں امیرالمؤمنین علی(ع) رسول اکرم(ص) کے اخلاقی پہلو کے حوالے سے فرماتے ہیں: «وہ سے سے زیادہ بخشنے والے، سب سے زیادہ حوصلہ کرنے والے، صادق ترین، وعدے پر عمل میں سب سے آگے، نرم ترین اخلاق اور خوش اخلاق ترین تھے، جو اس کو پہچانے بغیر ملتے اس کا گرویدہ بن جاتے اور ان سے دوستی کرتے».

 

 

صله رحم  کا کم ترین تقاضا سلام کرنا ہے. رسول اکرم(ص) فرماتے ہیں: «کم‌ترین صله رحم پانی دینا اور پیاسوں کو سیراب کرنا ہے» اور امام جعفر صادق(ع) سے روایت ہے: «حتى اگر ہوسکے تو ایک گھونٹ پانی سے صلہ رحمی کرو».

 

ان آداب اور سلوک جو اهل بیت(علیهم السلام) سے رمضان میں ہمارے لیے تاکید کی گیی ہے چاہیے کہ ہم بہترین امت بنے جیسے  قرآن کریم آیت ۱۱۰ سوره آل عمران) میں فرماتا ہے: «تم لوگ ( حقیقی مسلمان) نیک ترین امتی ہو جو پیدا کیے گیے ہو ( اصلاح بشر کے لیے، جو لوگوں کو) نیکی کی طرف بلاتے ہو اور برائی سے روکتے ہو اور خدا پر ایمان رکھتے ہو».

 

لہذا اس مہینے کی برکت سے ہم غیر مسلمانوں سے پر بھی اثر ڈال سکتء ہیں اور یتیموں کی مدد جس کے بارے میں  خطبه شعبانیه میں حضرت محمد(ص) فرماتے ہیں که «یتمیوں سے نیک سلوک کرو جس طرح (چاہتے ہو) تمھارے یتیموں کی سرپرستی کی جائے اور جو اس مہینے میں یتیم کی سرپرستی کو اہمیت دے خدا اس قیامت میں احترام دے گا۔».

 

خدا بندوں پر اسی طرح نظر ڈالے گا جس طرح وہ یتیموں پر نظر ڈالتا ہے اور یہ معاشرے کے اہم ترین اصولوں میں سے ہے کہ یتیموں پر توجہ دی جائے اور انکے حقوق کی رعایت کی جائے۔/

ویڈیو کا کوڈ

3965456

نظرات بینندگان
captcha