ایکنا نیوز- ایک موعود پر یقین وہ نجات بخش عقیدہ ہے جو آخری زمانے میں انسانوں کی رہائی اور عدل و انصاف کی نوید دیتا ہے۔ عالمی نجات دہندہ تمام اقوام اور مختلف ثقافتوں میں مختلف شکلوں میں موجود ہے تاہم نقطہ مشترک یہ ہے کہ وہ عالمی نجات دہندہ ہوگا اور دنیا کو ظلم و ستم سے پاک کرکے عدل و انصاف عام کرے گا۔
ہندو مذہب کے لوگ ویشنو یا کالکی کے نام سے نجات دہندے کا منتظر ہے بودھ مذہب کے ماننے والے بودائی پنجم کے منتظر ہیں، عیسائی دنیا کے لوگ مسیح یا فارقلیط کے انتظار میں ہیں اور مسلمان دنیا میں ظهور حضرت مهدی(عج) پر ایمان رکھتے ہیں۔
قرآن کریم میں ایک نجات دہندے بارے مختلف اشارات موجود ہیں اور خدا کا قطعی وعدہ ہے جیسے فرمایا گیا ہے:«يُرِيدُونَ لِيُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَاللَّهُ مُتِمُّ نُورِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ:
چاہتے ہیں خدا کے نور کو پھونک سے بجھا دیں حالانکہ خدا اپنے نور کو کامل کرے گا اگرچہ انکو ناگوار گزرے.»(صف/۸)
اس آیت میں خدا کا یقینی اور پکا وعدہ ہے کہ خدا کا نور روئے زمین پر پھیلے گا اور اس آیت کا مصداق اب تک ظاہر نہیں ہوا ہے جب کہ یقینی بات ہے کہ خدا پکا وعدہ کرتا ہے اور یہ نوید مکمل ہوکر رہے گا۔
«وَلَقَدْ كَتَبْنَا فِي الزَّبُورِ مِنْ بَعْدِ الذِّكْرِ أَنَّ الْأَرْضَ يَرِثُهَا عِبَادِيَ الصَّالِحُونَ: اور حقيقت میں تورات کے بعد زبور میں لکھا گیا ہے کہ ہم روئے زمین پر اپنے شایستہ بندوں کو وارث بنائیں گے.»(انبیا/۱۰۵)
ارض سے مراد روائے زمین ہے اور اب تک خدا کے صالح بندے اس کا وارث نہیں بنے ہیں لہذا یہ وعدہ پورا ہوکر رہے گا۔