ایکنا- نیوز ایجنسی دکن هیرالڈ کے مطابق اتوار کو کرسمس جشن میں سرینگر کے کشمیری بھی شریک ہویے اور مسیحی برادری کے ساتھ جشن منایا.
کشمیری جوانوں نے بابونویل کا لباس پہن کر شرینی تقسیم کی اور کرسمس جشن میں شرکت کی۔
مذکورہ جوانوں کا کہنا تھا کہ کشمیر ہمیشہ سے بین المذاہب ہم آہنگی کا مرکز رہا ہے اور وہ ایکدوسرے کے ساتھ ملک کر کشمیر ثقافت کو شکل بخشتے ہیں۔
جشن میں شریک ایک جوان کا کہنا تھا: ہماری تاریخ میں کافی نشیب و فراز موجود ہے اور بعض اوقات ایک واقعے نے لمحوں میں ثقافتی ہم آہنگی کو خطرے میں ڈال دیا ہے تاہم تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے مشکلات کے باجود اپنے ورثے کا دفاع کیا ہے اور آج اسی لیے مقامی مسلمان کرسمس جشن میں شریک ہیں۔
کشمیر میں مسیحی مبلغین آتے رہتے ہیں جو تعلیمی، تبلیغی اور صحت کے امور میں معاونت کرتے ہیں۔
مقامی پادری فادر بریٹو کا کہنا تھا: مسلمان ہمیشہ سے عیسائی کے ساتھ رہے ہیں اور کرسمس کا پیغام عشق، خوشحالی اور خوشی ہےہمارے مسلم بھائیوں نے ہمیشہ ہمارا ساتھ دیا ہے اور ملکر ہم نے غم اور خوشی منائی ہیں۔
.
کشمیر کے مختلف علاقوں خاص کر شمالی کشمیر کے قدیم ترین سینٹ جوزف کلیسا میں اور دیگر تفریحی مقامات پر دعائیہ تقریبات اور جشن منایا گیا۔/
4109878