مسجدالاقصی میں مقامی آباد کاروں کی آمد شريعت يهود کے رو سے ممنوع ہے

IQNA

یہودی خاخام :

مسجدالاقصی میں مقامی آباد کاروں کی آمد شريعت يهود کے رو سے ممنوع ہے

7:43 - January 07, 2023
خبر کا کوڈ: 3513534
ایکنا تھران- «مئیر هیرش»، یہودی روحآنی پیشوا اور یہودی تحریک «ناتوری کارتا» کے سربراہ کا کہنا تھا: مقامی آباد کار کا مسجدالاقصی میں داخلہ یہودی شریعت کے رو سے جایز نہیں.

ایکنا نیوز کے مطابق معروف یہودی خاخام یا روحانی پیشوا «مئیر هیرش»، نے اناطولیہ نیوز سے گفتگو میں صہیونی وزیر دخلہ کے مسجد الاقصی پر ہرزہ سرائی کے حوالے سے کہا: میں یہودیوں کی جانب سے کہنا چاہونگا کہ یہودی شریعت مسجد میں داخلے کی مکمل ممانعت کرتی ہے۔

انکا کہنا تھا: یہودی شریعت کے رو سے اس چیز کو رد کی جاتی ہے اور جو تورات میں لکھا ہے اس سے تضاد پایا جاتا ہے۔

هیرش نے کہا کہ صہیونی وزیرداخلہ «بن گویر» اصلی یہودی ہی نہیں اور میں اسلامی دنیا کے لیے واضح کرنا چاہونگا کہ جو کچھ یہ کرتا ہے وہ یہودی شریعت کے مطابق نہیں بلکہ یہودیوں کی توہین ہے اور وہ ہماری نمایندگی نہیں کرسکتا۔

یہودی خاخام کا کہنا تھا: نتن یاہو کی حکومت جو کررہی ہے اپنی جانب سے کررہی ہے یہودی شریعت کی نمایندگی نہیں۔


مئیر هیرش کا کہنا تھا کہ مسجدالاقصی پر یورش یہودی شریعت کی مکمل منافی ہے۔

یہودی خاخام کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی نئی کابینہ صہیونی ہے اور یہودی نہیں، انکا مزید کہنا تھا: «دنیا کا خیال ہے کہ اسرائیل پر یہودیوں کی حکومت ہے جب کہ ایسا نہیں، بلکه وہ لوگ (صهیونیسم) اس سرزمین کو ترک کریں اور حالات کو ۱۹۴۸ والی صورتحال پر لیجانے کی اجازت دیں».

ناتورای کارتا ایک اقلیتی ارتھوڈکس یہودی ہے جو اینٹی صہیونی شمار ہوتا ہے اور سال ۱۹۵۳ کو اس کا قیام عمل میں آیا، اس کو صہیونی مخالف فاونڈیشن کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے .

 

4112398

نظرات بینندگان
captcha