ایکنا نیوز سے گفتگو میں اصفھان یونیورسٹی کے استاد حجتالاسلام علیرضا امینی، دوران امامت امام سجاد(ع) پر روشنی ڈالتے ہویے کہا: شدید مشکلات کے باوجود انکی زبردست کاوش رہی اور یہ تصور غلط ہے کہ انہوں نے گوشہ نشینی اختیار کی یا بیمار تھے، حالانکہ ہر کوئی کبھی بیمار ہوتا ہے اور امام سجاد بھی مصلحت الھی کی بنیاد پر واقعہ عاشور میں بیمار رہے۔
انکا کہنا تھا: امامت امام سجاد(ع) کا دور امامت کی تاریخ میں مشکل ترین دور تھا اور یہی مسئله، امام سجاد(ع) کی عظمت کے لیے کافی ہے کہ ان حالات میں امام نے کس طرح سے شیعہ عقاید کا دفاع اور ترویج پر کام کیا۔
انہوں نے امام صادق(ع) کی حدیث پیش کی کہ: « امام حسین(ع) کے بعد سب مرتد ہوگیے اور دین سے دور ہوگیے، تاہم امام سجاد(ع) کی کاوش سے دیندار بنتے گیے.» اور کہا: حقیقت میں امام زینالعابدین(ع) نے دور جاہلیت کو لوٹنے کا موقع نہ دیا؛ انہوں نے خالص تعلیمات اسلامی سے اسلامی عقاید کی بنیاد کو واضح کیا، نشر کی اور حالات کے مطابق دعا یا صحفیہ سجادیہ کی شکل میں اس کو عملی کیا۔ امام نے انسانی اور روحانی ارمانوں اور اقدار کو خدا اور معاشرے میں رابطے کی شکل میں پیش کیا تاکہ فکری طرز کو بہتر اور معیاری بنا سکے۔
یونیورسٹی استاد کا کہنا تھا: پیتنیس سالہ دور امامت میں امام سجاد(ع) نے ہمیں اہم نکات کی طرف متوجہ کیا اور گوشہ نشینی کی بجائے تین اہم شعبوں میں کام جاری رکھا جنمیں روحانی اور معنویت کی بازگشت، ایک مضبوط شیعہ سسٹم کا ایجاد اور خالص اسلامی تعلیمات اور ائمہ کو درست اجاگر کرنے کی کوشش شامل ہے۔
انکا کہنا تھا کہ سخت ترین دور میں یہ اہم ترین کام امام نے انجام دیے اور امام سجاد(ع) نے ایک لمحے کے لیے گوشہ نشینی کا راستہ اختیار نہ کیا بلکہ ہر قسم کی ثقافتی فساد اور سیاسی و اجتماعی کج رویوں سے مقابلہ کیا۔/
4124523