ایکنا نیوز- Alaraby.com نیوز کے مطابق عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ لبنان میں ہونے والی پیش رفت کے سائے میں عراقی حکومت اور قوم اپنے حقوق، انصاف اور اصولوں کی بنیاد پر اور آیت اللہ سیستانی کے بیان پر لبنان کی مدد کرنے کی کسی بھی کوشش کے لیے لبنان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: یہ موقف اعلیٰ مذہبی اتھارٹی کی طرف سے کوئی نئی بات نہیں ہے، جس نے ہمیشہ اور سالوں سے صہیونی حکومت کے وجود اور فلسطین پر قابض ہونے کی اپنی دانشمندانہ تشخیص اور خطے میں بغاوت کو ہوا دینے اور تنازعات پھیلانے کی سازشوں کا اعلان کیا ہے۔
نیویارک میں ہنگامی میٹنگ کی درخواست
اس کے علاوہ، پیر کو نیویارک میں، السوڈانی نے لبنان میں صہیونی حکومت کے مجرمانہ اقدامات کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عرب وفود کے سربراہان کا ہنگامی اجلاس طلب کیا۔
عراق کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ فواد حسین نے بھی لبنان پر عرب اور اسلامی رہنماؤں کا غیر معمولی اجلاس منعقد کرنے کی عراق کی تجویز پیش کی۔
عمار الحکیم: لبنان پر حملے کو روکنے کی کوششیں سنجیدہ ہونی چاہیے
عراق کی قومی حکمت کی تحریک کے رہنما سید عمار الحکیم نے بھی ایک بیان میں کہا کہ ہم اعلیٰ مذہبی اتھارٹی کے بیان کا مکمل احترام کرتے ہیں، جو صہیونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے پیش نظر درد اور اداسی کی گہرائی کا اظہار کرتا ہے۔ اور ان وحشیانہ حملوں کو روکنے کے لیے کسی بھی ممکنہ کوشش کی درخواست کرتے ہیں۔
انہوں نے صہیونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کو روکنے اور بے گناہ شہریوں کی حفاظت کے لیے سنجیدہ کارروائی کی ضرورت پر زور دیا، خاص طور پر لبنانی دیہاتوں اور شہروں کو نشانہ بنانے کے حالات میں۔
نجف مدرسہ کی تعطیل
نجف مدرسہ نے منگل کو اپنے کورسز بند کرنے کا اعلان کیا ہے. بندش کا اعلان لبنانی قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی اور عراق کی مذہبی اتھارٹی آیت اللہ سیستانی کے دفتر کے جاری کردہ بیان کی حمایت میں کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے عہدیدار: بڑی طاقتیں لبنان میں جنگ کو روکنے پر متفق نہیں ہیں۔
اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ سلامتی کونسل کی بڑی طاقتوں کے پاس لبنان میں جنگ کو روکنے کی خواہش اور اتفاق رائے نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے کہا: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس سفارت کاری کے ذریعے امن کے حصول کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ان کے پاس طاقت کے ذریعے اسے مسلط کرنے کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے کیونکہ اقوام متحدہ میں بڑی طاقتیں سلامتی کونسل لبنان میں امن پر متفق نہیں ہے۔ جیسا کہ ماضی میں شام اور غزہ کی پٹی کے ساتھ ہوتا رہا ہے۔
اس کے علاوہ، فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نول بیروٹ نے، اس ہفتے کے اندر لبنان میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے لیے اپنے ملک کی درخواست کا حوالہ دیتے ہوئے، لبنان کی حزب اللہ اور صیہونی حکومت کے درمیان حملوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ عراق میں شیعہ اتھارٹی آیت اللہ سیستانی نے لبنان پر صہیونی حکومت کے حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے ایک بیان میں ان حملوں کو روکنے کے لیے کسی بھی ممکنہ کوشش کا مطالبہ کیا ہے۔/
4238369