ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، تفسیر نیٹ سے منقولہ خبر میں یہ بتایا گیا ہے کہ یہودی تراجم قرآن ان اہم موضوعات میں سے ایک ہیں جو قرآن کے تراجم کے سلسلے میں زیر بحث آتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہودیوں کو یورپ میں ایک خاص مقام حاصل تھا، خصوصاً قرون وسطیٰ اور رنسانس کے دوران مذہبی اصلاحات اور اسلامی تمدن کے حوالے سے مختلف زاویہ نظر رکھنے کے باعث ایسا ہوا۔
یہ مضمون قرآن کریم کے ایک قدیم یہودی ترجمے پر روشنی ڈالتا ہے۔ یہ ترجمہ "یاکوب بن یسرائیل ہالوی" کا کام ہے، جو اطالوی زبان سے عبرانی زبان میں ترجمہ کیا گیا۔ رابرت کیٹن نے اسے لاطینی زبان میں ترجمہ کیا، جس نے اس ترجمے کو یورپی جدید تراجم کی تاریخ کا حصہ بنا دیا۔ کیٹن کا یہ ترجمہ سولہویں اور سترہویں صدی میں اسلام کے حوالے سے اصلاحی اور متنازع بحثوں کے دوران شروع کیا گیا، اور اس کا مقصد اس دور کے متنازع قرآن تراجم کا جائزہ لینا تھا۔
اس مضمون میں اہم بات یہ ہے کہ ابتدائی یہودی مکاتب فکر کے تناظر میں قرآن کے تراجم کے ابتدائی مراحل پر توجہ دی گئی ہے، جو کلاسیکی قرآنی تحقیق پر اہم اثر ڈال سکتے ہیں۔
خلفاء کے دور میں غیر مسلموں کو قرآن رکھنے، سیکھنے یا اس پر تنقید کرنے سے منع کیا گیا تھا، لیکن یہودی قرآن کو اچھی طرح جانتے تھے اور نزول کے ابتدائی ایام سے ہی اس آسمانی کتاب سے واقف تھے۔ یہودی دانشوروں نے نسل در نسل قرآن پر مختلف طریقوں سے توجہ دی۔ چنانچہ یہ کوئی حیرت کی بات نہیں کہ ایک نئی توحیدی مذہب کی مقدس کتاب نے دیگر توحیدی ادیان کے پیروکاروں کی توجہ حاصل کی، خصوصاً جب یہودی اسلامی حکومت کے تحت رہتے تھے۔
یہ ممانعتیں غیر مسلموں کے قرآن سے واقف ہونے اور تحقیق کرنے کے حوالے سے تھیں، جو مسلمان حکمرانوں نے نافذ کیں۔ یہ اصول شاید خلیفہ دوم عمر رضی اللہ عنہ کے عہد میں وضع کیے گئے تھے، جن کا ذکر متعدد متون میں موجود ہے کہ یہودیوں اور مسیحیوں کے لیے قرآن سیکھنا ممنوع تھا۔ اس کے باوجود، یہودی عربی زبان اور قرآن سے واقف تھے اور عربی و اسلامی ثقافت اور ادب میں مہارت رکھتے تھے۔
یہودی اس وقت قرآن کی آیات یا اس کے حصوں کا ترجمہ کرتے تھے اور بعض اوقات خفیہ یا کھلے طور پر اس کام میں مشغول رہتے تھے، جیسا کہ کئی یہودی تحریروں میں ذکر ہے۔ اسی دوران کئی یہودی مصنفین نے قرآن کو عمومی طور پر اور واضح آیات کی نشاندہی کے بغیر عبرانی زبان میں ترجمہ کیا۔
ان یہودی کتابوں میں، جن میں قرآن سے اقتباس شدہ عبرانی تراجم کی جھلکیاں ملتی ہیں، "ثروت نیک" نمایاں ہے، جو شمعون بن تسمیح دوران نامی ایک یہودی فلسفی کی متنازع تصنیف ہے۔
بعض اوقات یہودی قرآن، احادیث، عربی ادب یا اپنے عرب ہمسایوں سے غیر مستقیم طور پر جملے حاصل کرتے تھے، لیکن عام طور پر ان جملوں کی نسبت قرآن سے نہیں کی جاتی تھی، کیونکہ ان کا مقصد صرف ان جملوں کا استعمال تھا جو مسلمانوں، یہودیوں یا عربی بولنے والے مسیحیوں کے درمیان رائج تھے۔
یہ معاملہ صرف پرانے زمانے تک محدود نہیں تھا بلکہ جدید دور میں بھی دیکھا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، عبارت "الأَمْر بالمَعرُوفِ والنَّهْي عَنِ المُنْكَرِ" جو قرآن (سورہ آل عمران: 110) کا حصہ ہے، یا دیگر عمومی عبارات جیسے "باسمِ الله و الحمدُللهِ"، "أَعُوذُ بِاللهِ" اور "كُلُّ مَنْ عَلَيْهَا فَانٍ" (سورہ الرحمن: 26)۔
حدیثوں میں بھی کچھ عبارات موجود ہیں جو عربوں اور غیر عربوں میں مشہور ہو چکی ہیں، مثلاً "إنّما الأعمالُ بالنيّاتِ"۔
عبرانی زبان میں قرآن کے پانچ مختلف مخطوطے دستیاب ہیں:
v واتیکان مخطوطہ: یہ مکمل نہیں ہے اور اس میں لاطینی زبان کا مختصر ترجمہ موجود ہے۔
v جرمنی کا ہالے مخطوطہ: شاید اس کا اصل تعلق کریمیا کے علاقے یا قرائی فرقے سے ہو۔
v بودلیانا مخطوطہ: یہ مکمل قرآن پر مشتمل ہے اور اس کے حاشیے میں آیات کے مضامین کی مختصر وضاحت عبرانی زبان میں دی گئی ہے۔
v کیمبرج میں جنیزا کا دو صفحاتی مخطوطہ: اس میں سورہ فاتحہ اور سورہ بقرہ کی ابتدائی 10 آیات عبرانی رسم الخط میں ہیں۔
v روس کی قومی لائبریری کا مخطوطہ: اس میں سورہ تکویر، انفطار، ضحی، قدر، نصر، آیت 109 سورہ کہف، اور سورہ انبیاء کی ابتدائی دو آیات شامل ہیں۔
جیسا کہ پہلے ذکر کیا گیا، یہودی قرآن کی آیات یا اس کے حصوں کو نقل کرتے تھے اور انہیں عبرانی حروف میں لکھتے تھے۔ لیکن قرآن کے تراجم کے حوالے سے قدیم دور کے یہودیوں کی براہ راست عربی سے ترجمے کے بارے میں زیادہ معلومات دستیاب نہیں ہیں۔
قرآن کا پہلا عبرانی ترجمہ جو براہ راست عربی سے کیا گیا، ہرمن رکندورف کا ترجمہ (لائپزگ، 1857) ہے۔ اس سے پہلے دو عبرانی تراجم موجود تھے جو یورپی زبانوں سے کیے گئے تھے، جن میں ایک اطالوی زبان سے، جو لاطینی ترجمے پر مبنی تھی، اور دوسرا فرانسیسی ترجمے پر مبنی ڈچ زبان سے ہوا تھا۔
دو مختلف ترجمانی راستے درج ذیل ہیں: الف) عربی قرآن > لاطینی ترجمہ > اطالوی ترجمہ > عبرانی ترجمہ ب) عربی قرآن > فرانسیسی ترجمہ > ڈچ ترجمہ > عبرانی ترجمہ
مضمون کے دوسرے حصے میں یاکوب بن یسرائیل کی جانب سے قرآن کے عبرانی ترجمے پر تفصیل سے بات کی جائے گی۔/
4250422