یمنی موقف قرآنی اور ایمانی ہے

IQNA

یمنی سفیر ایکنا سے؛

یمنی موقف قرآنی اور ایمانی ہے

9:11 - January 12, 2025
خبر کا کوڈ: 3517791
ایکنا: ابراهیم الدیلمی کا کہنا تھا کہ مزاحمت کے حوالے سے ہمارا موقف ایمانی اور قرآی ہے اور دھمکیوں کی کوئی پرواہ نہیں۔

ابراهیم محمد الدیلمی، جو ایران میں یمنی سفیر ہے نے  ایک تفصیلی گفتگو ایکنا سے کی ہے:

ایکنا: آج یمن کی جانب سے صہیونی حکومت کے خلاف جدوجہد میں ایک بنیادی تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ یمن نے اس حکومت کی گہرائی میں کئی مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔ یمنی مزاحمت کا عرب ممالک اور صہیونی حکومت کے اتحادیوں کے لیے کیا پیغام ہے؟ یمن کی جدوجہد صرف ایک مخصوص گروہ تک محدود نہیں، بلکہ پوری قوم کی نمائندگی کرتی ہے۔ ہمارے ملک کے مختلف طبقات اس مزاحمت میں اپنی اپنی حیثیت سے شریک ہیں، جیسے کہ مسلح افواج صہیونی حکومت کے خلاف فوجی کارروائیاں کرتی ہیں۔ یمن کی یہ پوزیشن ایمانی، قرآنی، اور الہٰی ذمہ داری کے احساس سے پیدا ہوئی ہے، کیونکہ قرآن کریم میں کفار و منافقین کے خلاف جدوجہد کی تاکید کی گئی ہے۔

یمن کے عوام فلسطینیوں کے حق میں صرف عسکری حمایت تک محدود نہیں، بلکہ ہم بڑے عوامی مظاہرے بھی دیکھتے ہیں۔ ان مظاہروں کا مقصد یہ ہے کہ یمن کی قوم، اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے، فلسطینی عوام کے حق میں اپنی ذمہ داری ادا کر رہی ہے۔ دوسری جگہوں پر، عوامی انقلاب کی خواہش ہوتی ہے، مگر خائن فوجی ان کو روکتے ہیں۔ یمن اس لحاظ سے منفرد ہے کہ حکومت امریکی اور صہیونی مصنوعات پر پابندی لگاتی ہے۔ میں سب سے درخواست کرتا ہوں کہ یمنی قوم کے تجربے سے سیکھیں اور صہیونی و امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔

 
آینده محور مقاومت با توجه به تحولات اخیر سوریه

ایکنا: جیسا کہ آپ نے ذکر کیا، یمنی عوام ہر جمعہ فلسطینی عوام کے حق میں مظاہرے کرتے ہیں اور قرآن کریم کی بے حرمتی پر شدید ردعمل دیتے ہیں۔ ان مؤقفوں کی اسلامی اصولوں اور قرآنی اقدار سے وابستگی کیا ہے؟ یمن کی تحریک کی بنیاد قرآن کریم سے گہرا تعلق ہے۔ یہ فضیلت اللہ کے بعد سید حسین بدرالدین الحوثی شہید کو جاتی ہے، جنہوں نے 2001 میں قرآنی منصوبہ شروع کیا۔ یہ منصوبہ قرآنی ہدایت اور برکات پر مبنی تقاریر اور دروس کا مجموعہ ہے۔ میں تمام مسلمانوں سے کہتا ہوں کہ ان دروس کا مطالعہ کریں تاکہ اس منصوبے کی اہمیت کو سمجھ سکیں۔

 
آینده محور مقاومت با توجه به تحولات اخیر سوریه
 

 

قرآن صرف تلاوت یا عبادت کے لیے نہیں، بلکہ یہ ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ رسول اکرمﷺ نے فرمایا کہ میری امت نے قرآن کو چھوڑ دیا، اور یہی ترکِ قرآن مسلمانوں کی گمراہی اور کمزوری کا سبب ہے۔ جب مسلمان قرآن سے دور ہوتے ہیں، وہ اپنی طاقت کا سرچشمہ کھو دیتے ہیں۔/

 

4258833

ٹیگس: یمن ، سفیر ، ایکنا , ، قرآنی
نظرات بینندگان
captcha