ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، نجباء مزاحمتی تحریک کے اطلاعاتی مرکز سے نقل کیا گیا ہے کہ عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک نجباء کے سیکرٹری جنرل نے ایک ویڈیو پیغام میں فلسطینی مزاحمت کی طوفان الاقصیٰ معرکے میں فتح پر دنیا بھر کے حریت پسندوں، خاص طور پر ایران کی قیادت میں مزاحمتی محور کے تمام مجاہدین کو غزہ، لبنان، یمن اور عراق میں مبارکباد پیش کی اور تمام مجاہدین کو خراج تحسین پیش کیا۔
شیخ اکرم الکعبی نے کہا کہ ہم نے غزہ میں جنگ بندی کے بعد اپنی کارروائیاں روک دی ہیں، لیکن اگر دشمن حملے دوبارہ شروع کرتا ہے تو ہم بھی دوبارہ میدان میں اتریں گے۔ انہوں نے مزید کہا: ہم کبھی بھی امت مسلمہ کے سب سے اہم مسئلے، یعنی بیت المقدس، کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے رہبر معظم امام خامنہای اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم سید حسن نصراللہ، اسماعیل ہنیہ، یحییٰ السنوار، اور عراق کے شہداء ابوتقوی اور ابوباقر جیسے عظیم مزاحمتی رہنماؤں کی قربانیوں کو یاد رکھیں اور عراق کی بہادر قبائل کا شکریہ ادا کریں۔
الکعبی نے اس بات پر زور دیا کہ مزاحمتی محور کی طاقت، اللہ تعالیٰ کی مدد سے ہے اور یہ مزید بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا: ہم اپنے اتحاد اور بڑھتی ہوئی طاقت پر بھروسہ کرتے ہیں، اور ہمیں اقوام متحدہ، عرب لیگ یا کسی دوسری تنظیم کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے غزہ میں جاری نسل کشی اور لبنان میں صہیونی بم دھماکوں کو حقیقی ہولوکاسٹ قرار دیا، جو داعش کے مظالم سے بھی زیادہ خوفناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک بھی اسرائیل کے ان جرائم میں برابر کے شریک ہیں، کیونکہ انہوں نے صہیونیوں کو فلسطین میں آباد کیا اور ہمیشہ ان کی حمایت کی ہے۔
شامی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے، الکعبی نے کہا: جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ مزاحمتی محور نے شام کو کھو دیا ہے، وہ انتظار کریں، جلد ہی دیکھیں گے کہ شام اور دیگر علاقے بھی اللہ کے حکم سے مزاحمتی محور کا حصہ بن جائیں گے۔
انہوں نے عراق میں امریکی موجودگی کے حامیوں کو خائن قرار دیتے ہوئے واشنگٹن کے ایجنٹوں سے کہا: تم لوگ ٹرمپ جیسے احمق شخص سے ڈرتے ہو، لیکن ہمیں اس کی کوئی پرواہ نہیں، کیونکہ ہم موت سے نہیں ڈرتے۔ ایک عام عراقی مجاہد کے جوتے کی قیمت، ٹرمپ اور اس جیسے دیگر افراد سے کہیں زیادہ ہے۔/
4264889