پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں دہشت گردی

IQNA

پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں دہشت گردی

5:27 - February 21, 2025
خبر کا کوڈ: 3518020
ایکنا: ایک بس پر حملے میں سات افراد کو قتل کردیا گیا.

جیو ٹی وی کے حوالے سے ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں نامعلوم حملہ آوروں کے مسافر بس پر حملے میں کم از کم سات افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے بلوچستان میں مسافر بس پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کی اور دہشت گردوں کی فوری شناخت اور سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور سیکیورٹی فورسز ملک سے اس طرح کے تشدد کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے فعال طور پر کوشش کر رہی ہیں۔

آج علی الصبح، دہشت گردوں نے مشرقی پنجاب صوبے سے تعلق رکھنے والے کم از کم سات مسافروں کو زبردستی اس بس سے اتارا، جو کوئٹہ سے فیصل آباد جا رہی تھی، اور انہیں قتل کر دیا۔

مسلح حملہ آور جرم انجام دینے کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہو گئے۔ اب تک کسی گروپ نے بلوچستان میں مسافر بس پر ہونے والے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تاہم امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس حملے میں وہی بلوچ علیحدگی پسند گروہ ملوث ہو سکتا ہے جو اس سے قبل بھی مسافر بسوں پر حملے کر چکا ہے۔

ذیشان مصطفیٰ، جو اس حملے کے عینی شاہد ہیں اور اپنے بھائی کے ساتھ ملتان جا رہے تھے، نے میڈیا کو بتایا کہ تقریباً 12 مسلح افراد نے بس کو روکا اور مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کیے۔

انہوں نے مزید کہا: "انہوں نے سات مسافروں، جن میں میرا چھوٹا بھائی عدنان مصطفیٰ بھی شامل تھا، کو بس سے اتارا اور ہماری آنکھوں کے سامنے قتل کر دیا۔"

اس سے قبل، رواں سال آبان کے مہینے میں بھی بلوچستان کے مستونگ علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں سات افراد، بشمول کچھ طلبہ، جاں بحق ہو گئے تھے۔

بلوچستان، جو پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ اور معدنی وسائل سے مالا مال ہے، طویل عرصے سے علیحدگی پسند گروہوں، جیسے کہ بلوچستان لبریشن آرمی (BLA)، کے حملوں کا شکار ہے۔ یہ گروہ اسلام آباد پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ پنجاب کی ترقی کے لیے بلوچستان کے قدرتی وسائل کا استحصال کر رہا ہے اور مقامی آبادی کو نظر انداز کر رہا ہے۔/

 

4267052

نظرات بینندگان
captcha