انڈین مسلمانوں نے قومی وحدت کا تقاضا کیا

IQNA

انڈین مسلمانوں نے قومی وحدت کا تقاضا کیا

4:45 - May 27, 2025
خبر کا کوڈ: 3518548
ایکنا: حالیہ پاک و ہند کشیدگی اور مسلمانوں کے خلاف پیدا ہونے والے منفی ماحول کے تناظر میں، بھارتی مسلمانوں نے اپنے ملک میں قومی وحدت کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ایکنا نیوز- خبررساں ادارے اخبار الشیعہ کے مطابق جموں و کشمیر کے شہر پہلگام میں ہونے والے خونریز حملے کے بعد، جس میں 26 بے گناہ افراد—جن میں اکثریت سیاحوں کی تھی—جاں بحق ہوئے، بھارت کے دارالحکومت دہلی کے وسط میں واقع تاریخی جامع مسجد میں بڑی تعداد میں مسلمان جمع ہوئے۔ انہوں نے اس افسوسناک واقعے پر اپنا غصہ اور رنج و غم ظاہر کیا اور اسلام کی تشدد اور خونریزی کی مخالفت پر دوبارہ زور دیا۔

بھارت کی ممتاز مذہبی شخصیت سید احمد بخاری نے خطبہ جمعہ میں قرآن کریم کی ایک آیت کی تلاوت کی: "مَن قَتَلَ نَفْسًا بِغَيْرِ نَفْسٍ أَوْ فَسَادٍ فِي الْأَرْضِ فَكَأَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِيعًا" (جس نے ایک انسان کو قتل کیا بغیر کسی جان کے بدلے یا زمین میں فساد کے، تو گویا اُس نے تمام انسانوں کو قتل کیا)

انہوں نے اس حملے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی اور واضح طور پر کہا کہ: "جو شخص کسی کو صرف اس کے مذہب کی بنیاد پر قتل کرے، اس کا اسلام کی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں۔"

اس موقع پر مسجد کے اطراف میں پرامن احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا، جس میں مظاہرین نے ہاتھوں میں دہشت گردی کی مذمت اور اسلام کو ہر قسم کے قتل و تشدد سے بری الذمہ قرار دینے والے بینرز اٹھا رکھے تھے۔

خطبہ جمعہ کے آخر میں احمد بخاری نے کہا: "یہ وقت مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان تفرقہ ڈالنے کا نہیں، بلکہ انسانی وقار اور قومی فخر کے دفاع کے لیے اتحاد کا وقت ہے۔"

انہوں نے مزید خبردار کیا کہ مذہبی نفرت کی بڑھتی ہوئی لہر بھارت کے سماجی تانے بانے اور اس کے کثرت پر مبنی عظیم روایات کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

مسلمانوں کا یہ مؤقف اس بات کی علامت ہے کہ وہ فرقہ وارانہ تقسیم کے خطرات سے باخبر ہیں، اور اسلام کے پرامن اور رواداری پر مبنی اصولوں کی روشنی میں ہم آہنگی اور بقائے باہمی کے عزم پر قائم ہیں، جو ہر طرح کی نفرت اور تشدد کے خلاف ہے۔/

 

4284643

نظرات بینندگان
captcha