ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیتالله سیستانی نے واضح کیا ہے کہ اسرائیلی مصنوعات کی خریداری اور اُن کمپنیوں یا افراد سے لین دین جو اپنے منافع کا کچھ حصہ اسرائیل کو دیتے ہیں، جائز نہیں ہے۔
اس مرجع تقلید نے کچھ عرصہ قبل بھی ایک بیان میں صہیونی حکومت کی جانب سے ہمارے ملک کی سرزمین پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی متعدد مراجع تقلید اسرائیلی مصنوعات کی خریداری کو حرام قرار دے چکے ہیں، تاہم اس فتویٰ کی خاص بات یہ ہے کہ ان اشیاء کی خریداری کو بھی ناجائز قرار دیا گیا ہے جن کے منافع کا کچھ حصہ اسرائیل کو جاتا ہے، اور ایسی اشیاء ہمارے ملک میں بھی موجود ہیں
4289915