فلسطینی آزاد شدہ قیدی غزہ میں حفاظ میں اضافے کا راز بتاتا ہے

IQNA

فلسطینی آزاد شدہ قیدی غزہ میں حفاظ میں اضافے کا راز بتاتا ہے

7:02 - October 27, 2025
خبر کا کوڈ: 3519382
ایکنا: ایک فلسطینی قیدی، جو حال ہی میں صہیونی جیلوں سے رہا ہوا ہے، نے غزہ کی سخت حالات کے باوجود حفاظِ قرآن کی کامیابی کے چار راز بیان کیے۔

ایکنا نیوز- الجزیرہ نیوز چینل کے مطابق، "ایام اللہ" پروگرام میں غزہ کی وزارتِ اوقاف کے امام و خطیب شیخ ناجی الجعفراوی نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح جنگ، محاصرے اور تباہی کے باوجود غزہ میں نسل در نسل حفاظِ قرآن تیار کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے ایک ناظر کے سوال کے جواب میں کہا کہ غزہ میں حفاظ کی کامیابی کا پہلا راز مؤثر منصوبہ بندی اور تنظیم ہے۔ ایسے منظم تعلیمی پروگرام ترتیب دیے جاتے ہیں جو طلبہ کے عمر، جنس اور تعلیمی سطح جیسے انفرادی فرق کو مدنظر رکھتے ہیں۔ یہی پہلا اور سب سے بنیادی اصول ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوسرا اہم نکتہ یہ ہے کہ قرآن کی تلاوت بلند آواز میں کی جائے۔ حفظ کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے ایک صفحہ یاد کیا جاتا ہے، پھر دو یا پانچ یا دس صفحات کو اکٹھا یاد کیا جاتا ہے، لیکن اگلی سورہ کی طرف تب تک نہیں بڑھا جاتا جب تک پچھلا حصہ مکمل طور پر ازبر اور دہرایا نہ جائے۔ یہ وہ بہترین طریقہ ہے جو ہمیں سب سے زیادہ کامیاب ثابت ہوا۔

الجعفراوی نے بتایا کہ اسی منظم طریقہ کار کی بدولت ہم نے حیران کن نتائج دیکھے — دو سالہ جنگ کے دوران 1500 سے زیادہ مرد و خواتین حفاظ نے تباہ شدہ مسجد کے ملبے پر بیٹھ کر پورا قرآن، سورہ فاتحہ سے سورہ ناس تک، ایک ہی نشست میں زبانی تلاوت کیا۔

انہوں نے تیسرے اصول کے طور پر کہا کہ ہر حافظ کے ساتھ ایک استاد ہونا لازمی ہے جو اس کی نگرانی کرے، اس کے ساتھ قرآن کا اعادہ کرے اور اسے حوصلہ دے۔

چوتھے اصول کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایک مخلص ساتھی کا ہونا بھی ضروری ہے جو حوصلہ بڑھائے۔ جیسا کہ قرآن میں حضرت موسیٰؑ کی دعا بیان ہوئی ہے:

"واجعل لي وزيرا من أهلي" (طه: ۲۹) اور فرمایا گیا: "قال سنشد عضدك بأخيك" (قصص: ۲۸) ایسا ساتھی انسان کو حفظِ قرآن میں مدد دیتا ہے اور مقابلے کے جذبے کو زندہ رکھتا ہے۔

آخر میں شیخ الجعفراوی نے کہا کہ دعا اور توکل سب سے بڑی بنیاد ہے۔ حافظ کو ہر حال میں اللہ سے مدد مانگنی چاہیے ، سجدے میں، تہجد میں اور ہر موقع پر، تاکہ اللہ اس کے لیے قرآن یاد کرنا آسان بنا دے۔ انہوں نے آخر میں آیتِ مبارکہ تلاوت کی:

"اور ہم نے یقیناً قرآن کو سمجھنے اور یاد کرنے کے لیے آسان بنا دیا ہے، تو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے؟ (القمر: ۱۷)

 

4312847

نظرات بینندگان
captcha