
ایکنا نیوز، آر ٹی نیوز نے رپورٹ دی ہے کہ روضہ شریف کے سیکیورٹی حکام نے تصدیق کی ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں عمارت کے بیرونی حصے کے کچھ حصے گر گئے ہیں۔ ان کے بقول، روضہ شریف کی کچھ ٹائلیں اور میناروں کے حصے منہدم ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، روضہ شریف کے گنبد اور مرکزی ستونوں کو ظاہری طور پر کوئی نقصان نہیں پہنچا، تاہم ماہرین کی جانب سے اس حوالے سے مزید تکنیکی جانچ ضروری قرار دی گئی ہے۔
مقامی محکمہ صحت کے مطابق، پیر کی صبح مزار شریف جو افغانستان کے بڑے شہروں میں سے ایک ہے ،آنے والے 6.3 شدت کے زلزلے میں سات افراد جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہوئے۔
یورپ، بحیرۂ روم زلزلہ مرکز (EMSC)، جو زلزلے کے اثرات کا خودکار تجزیہ فراہم کرتا ہے، نے نارنجی انتباہ جاری کیا ہے جو ممکنہ جانی نقصان اور بڑے پیمانے پر تباہی کے خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔
حضرت علی(ع) کا روضہ مبارک، جو مسجد کبود یا روضہ شریف کے نام سے بھی معروف ہے، مزار شریف (صوبہ بلخ، شمالی افغانستان) میں واقع ہے۔ یہ افغانستان کی سب سے اہم تاریخی و مذہبی عمارتوں میں سے ایک ہے اور شمالی افغانستان میں جشنِ نوروز کا مرکزی مقام بھی شمار ہوتا ہے۔/
4314408