قيام عاشورا انفرادی اور اجتماعی اعتبار سے انسانيت كيلئے بہترين نمونہ

IQNA

قيام عاشورا انفرادی اور اجتماعی اعتبار سے انسانيت كيلئے بہترين نمونہ

19:13 - December 03, 2012
خبر کا کوڈ: 2458099
فكر و نظر گروپ: ايم كيو ايم كراچی شعبہ خواتين كی سربراہ شہر بانو نے گذشتہ روز خطاب كرتے ہوئے كہا قيام عاشورا اخلاقی، سماجی، انفرادی، سياسی اور ثقافتی اعتبار سے ہر انسان كيلئے بہترين نمونہ ہے۔
ايران كی قرآنی خبررساں ايجنسی ﴿ايكنا﴾ كی رپورٹ كے مطابق كراچی میں ايم كيو ايم شعبہ خواتين كی سربراہ نے گذشتہ روز كانفرنس سے خطاب كرتے ہوئے كہا حضرت امام حسين ﴿ع﴾ كا قيام ہر لحاظ سے قابل ستايش ہے اور بہترين نمونہ كے اعتبار سے انسانی معاشرہ میں رائج ہونا چاہئے، كيوں كہ یہ قيام ہر دور كے انسان كيلئے پيغام ركھتا ہے۔
انہوں نے مزيد كہا: امام حسين ﴿ع﴾ نے دين كے دفاع كيلئے جابر اموی حكومت كے مقابلے میں كھڑے ہوگئے اور دنيا طلبی اور بنی امیہ كے ظلم سے ركاوٹ كا باعث بنے۔
شہر بانو نے كہا: حضرت امام حسين﴿ع﴾ نے صبر، استقامت اور پايداری كا مظاہرہ كرتے ہوئے يزيد اور يزيديت كا ڈٹ كر مقابلہ كيا اور یہ واقعہ ہر دور كے انسان كيلئے درس ركھتا ہے۔
كراچی میں مقيم ہندی خاتون منگلا شرما نے بھی خطاب كيا اور كہا: ہندی مذہب كے عوام بھی حضرت امام حسين﴿ع﴾ كا غم مناتے ہیں كيوں كہ یہ قيام فقط شيعوں ور مسلمانوں كيلئے نہیں ہے بلكہ پوری انسانيت كيلئے ہے۔
1147264
نظرات بینندگان
captcha