تکفیریت کے خلاف بین الاقوامی کانفرنس کے دوسرے دن کی ایکنارپورٹ

IQNA

تکفیریت کے خلاف بین الاقوامی کانفرنس کے دوسرے دن کی ایکنارپورٹ

9:00 - November 25, 2014
خبر کا کوڈ: 2611478
بین الاقوامی گروپ: تکفیریت کے خلاف بین الاقوامی کانفرنس کے دوسرے دن کی اجلاس میں علماء کی انتہا پسندی کی مذمت

ایکنا نیوز-  ۸۳ ممالک کے علماء اور دانشوروں کے اجلاس میں کانفرنس کے دوسرے دن ایران، الجزایر، آذربایجان، یمن، تیونس، عراق، سعودی عرب، موریتانیہ، پاکستان، کینیڈا اور کویت وغیرہ کے علماء نے اظھار خیا ل کیا

آیت‌الله تسخیری: تکفیری‌ گروپ صرف اسلام کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے
آیت‌الله تسخیری نے  آیت‌الله العظمی مکارم شیرازی اور آیت‌الله العظمی سبحانی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا
کہ داخلی طور پر جنم لینے والی دہشت گرد تنظیم باہر کے تعاون سے امت کو نقصان پہنچانے کی سازش پر عمل پیرا ہے اور اسلام کے نام پر اسلام کے خلاف برسرپیکار ہے

آیت‌الله حسینی بوشهری: تکفیری‌گروپ اسلام کے رحمانی چہرے کو خراب کرنے پر تلا ہے
حوزہ ہای علمیہ کے ڈائریکٹرنے منتظمین کی کاوش کو سراہتے ہوئے کہا اس سے بڑا خطرہ اور کیا ہوسکتا ہے کہ ایک گروپ اسلام کے نام پر دوسروں کو کافر قرار دے اور انکے مال وجان کو نابود کردے
آیت‌الله حسینی بوشهری نے داعش کی کاروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ گروپ اسلام کے چہرے کو خراب کرنے پر تلا ہوا ہے اور انکے اقدامات کی وجہ سے لاکھوں لوگ اسلام سے دور ہورہے ہیں
انہوں نے کہا کہ حضرت محمد(ص) کی حدیث ہے کہ مسلمان وہ ہے جسکے ہاتھ اور زبان سے محفوظ ہو، اور کلمہ پڑھنے والا مسلمان شمار ہوتا ہے مگر یہ گروپ سب کو کافر قرار دے رہا ہے
حسینی بوشهری نے کہا کہ اسلام دشمنوں نے ان گمراہ افکار کو اپنا سرمایہ قرار دیا ہے اور اس صورتحال سے فائدہ اٹھا کر مسجدالاقصی کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں
حسینی بوشهری نے تکفیری افکار کی روک تھام کے لیے ثقافتی اقدامات کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہاعلماء کی ذمہ داریاں اس وقت اہم ہیں اور اگر ہم نے کوتاہی کی تو آنے والی نسل ان گمراہ افکار سے متاثر ہوسکتی ہے
مفتی آذربایجان:  اسلامی جمہوریہ ایران کی وحدت ایک نمونہ ہے
الله‌شکور پاشازاده نے کہا کہ مختلف اسلامی ممالک میں دہشت گرد انتہا پسند تنظیموں کی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں اور انکا اہم مقصد اسلامی وحدت کو ختم کرنا ہے
انہوں نے عراق اور شام میں خطرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان مسائل سے لاتعلق نہیں رہ سکتے
کیونکہ مغرب انہیں لوگوں کے زریعے سے اسلامی ممالک کے وسائل پر تسلط چاہتی ہے
شکور پاشازاده نے مغربی پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تکفیری گروپ اسلام دشمنوں کی مدد کررہا ہے اور دوسری طرف اسلام کے نام پر مساجد اور مقدس مقامات کو تباہ کرنے پر تلا ہے اور سب سے بڑا خطرہ یہ ہے کہ اندرونی اور بیرونی دشمن مل کر اسلام کے خلاف اقدامات کررہے ہیں
شکور پاشازاده نے عراق اور شام میں قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام میں اس وقت ایران میں وحدت ایک نمونہ ہے جو حضرت امام خمینی(ره) کا بیان شدہ ہے اور اس پر عمل پیرا ہوکر ہم تکفیریوں کا بخوبی مقابلہ کرسکتے ہیں
شیخ شرف الدین شمس الدین: داعش کی کاروائیوں سے اسلام کا تعلق نہیں

شیخ شرف الدین شمس الدین نے تکفیری خطرات پر اظھار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوتاہیاں بھی شامل ہیں اور ہماری کوتاہیوں کی وجہ سے ایسی سوچ اور افکار جنم لیتے ہیں 
انہوں نے کہا کہ اتحاد پر عمل اور فروعی اختلافات سے دوری بہت ضروری ہے اور اسلام تو انسانیت کی وحدت پر تاکید کرتا ہے تو پھر شیعہ اور سنی کی کیا بات ؟
شیخ شرف الدین شمس الدین نے کہا کہ گمراہ اور نادرست احادیث سے لوگوں کو بھٹکایا جاتا ہے اور ہمیں انکے خلاف قیام کرکے انکو ان قدامات سے روکنے کی ضرورت ہے
امام جمعه اهل سنت پاوه: ملک میں امن وامن رہبر معظم کی رہنمائی اور شیعہ سنی وحدت کی وجہ سے قایم ہے
ایران کے شہر پاوہ کے سنی امام جمعه نے تکفیری سوچ کو اسلام کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا ہم یہاں اعلان کرتے ہیں کہ ہم متحد ہیں
انہوں نے کہا کہ علماء کو اپنے اپنے علاقوں میں عوام کی درست رہنمائی کرنی چاہیے تاکہ تحریف سے دور رہا جاسکے اور جوانوں کو ان گمراہ لوگوں سے دور رکھنا ہوگا

ملا قادر قادری نے کہا کہ داعش کے لیے جنگ کرنے والے ہمارے  اپنےاہل سنت کے جوان ہیں ہماری مسجدوں سے انکی تربیت ہوئی ہے ہمیں انکے حوالے سے جواب دینا ہوگا ہمیں احتیاط سے کام لینا ہوگا کہ ایسے افکار کی ترویج مزید نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ مقام معظم رہبری کی قیادت اور ایران میں شیعہ سنی وحدت کی وجہ سے آج عوام ناامن ملکوں کے بیچ اور دشمنوں کی سازشوں کے باوجود ایک بہترین امن کی حالت میں زندگی بسر کررہے ہیں
قاضی نظیر احمد: کلمہ گوہ مسلمان ہے اس کی جان اور عزت کی دفاع لازم ہے
افغانستان پارلیمنٹ کے ممبر قاضی نظیر احمد نے کہا کہ کلمہ گو مسلمان ہے اور اسکی جان محترم ہے
مگر نہ معلوم کیسے تکفیری دہشت گرد سب کو اسلام سے خارج قرار دیتے ہیں حالانکہ اہل سنت کی کتابوں سے ثابت شدہ ہے کہ کسی کو کافر قرار دینا آسان نہیں جب تک فرد خود کفر کا اقرار نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ قرآن کے رو سے قتل و غارت سخت قابل مذمت ہے
انہوں نے مزید کہا : شدت پسندی کو وجہ سے آج مشکلات کا سامنا ہے یورپ میں ایک کرنسی اور ایک کفرواحد ہے جو ہر سال اربوں ڈالر کمارہا ہے مگر ہم کہاں کھڑے ہیں ؟
انہوں نے آیت الله مکارم کی کوشش کو سراہتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ عالمی سطح پر یہ کوشش عام ہوجائے گی اور ہم اتحاد پر عمل کرسکیں گے۔

2611115

نظرات بینندگان
captcha