ایکنانیوز- شفقنا- بزرگ مرجع تقلید حضرت آیت الله حسین نوری همدانی صوبہ کرمانشاہ کے طلاب و افاضل سے ملاقات میں اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ عصر حاضر کو عالم و محقق کی ضرورت ہے، کہا: جس قدر بھی انقلاب اسلامی کی حیات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اسی قدر اس کی ضرورت میں بھی اضافہ ہوتا جارہاہے ۔
انہوں نے اپنے بیان میں طلاب کا اولین فریضہ شکر پروردگار عالم کو بیان کیا اور کہا: خداوند متعال کا شکر ادا کریں کہ اس نے ہمارے دوش پر دنیا کے تمام کاموں سے دینی طالب علم ہونے کا کام قرار دیا ۔ حضرت آیت الله نوری همدانی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ امام زمانہ (عج) کا فوجی ہونا باعث افتخار ہے کہا: طلاب علم کی زندگی کا دوگوشہ ہے ، ایک علوم دین کی تحصیل اور دوسرے مکمل طور سے سماج میں خدمت کے لئے حاضر ہونا ۔
آیت اللہ نوری ہمدانی طلاب کے مورد نیاز باتوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: سب سے پہلی چیز جو ایک طالب علم کے لئے ضروری ہے وہ اخلاص ہے کیوں کہ جب تک یہ اخلاص نہ ہوگا حقیقی کمال حاصل نہ ہوگا ۔
انہوں نے بلند ہمتی طلاب کی دیگر ضرورت شمار کی اور کہا: یہ راستہ شیخ مفید اور شھید ثانی کا راستہ ہے ، فقط رسول اسلام (ص) کا لباس پہن لینا ضروری نہیں ہے بلکہ تحقیق و فقہ جعفری کو اپنی حیات کا لازمہ قرار دیں ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے حوزہ علمیہ میں تحصیل کی مدت طولانی ہونے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حوزہ علمیہ میں تحصیل کی مدت طولانی ہونے اور 40 سال میں طلاب کے فارغ التحصیل ہونے کی وجہ یہ ہے کہ دینی علوم بہت دقیق اور وسیع ہیں ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلام کے دشمن اس بات سے آگاہ ہوچکے ہیں کہ شیعہ ان کے لئے بہت بڑا خطرہ ہیں کہا: ان لوگوں نے داعش اور بوکو حرام جیسے دھشت گرد گروہ بنا کر شیعوں کو کمزرو کرنے پر کمر کس رکھی ہے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے یہ کہتے ہوئے علاقہ کے تمام انقلابات کا مرکز و محور شیعہ مذھب ہے کہا: شیعہ انقلاب کو روکنے کے لئے دنیا کی تمام سامراجی طاقتیں یکجا ہوگئی ہیں، مگر وہ کامیاب نہیں ہوسکتیں کیوں کہ اس کشتی کا ناخدا ایک قدرتمند فقیہ اور آگاہ رھبر ہے ۔