ایکنانیوز- کوئٹہ میں گذشتہ روز میزان چوک سے متصل سرکلر روڈ پر تکفیری گروہ کی فائرنگ سے باپ بیٹا سمیت پانچ شیعہ ہزارہ مومنین شہید ہوئے۔ سانحے کے خلاف مومنین کا جنازوں کے ساتہہ دہرنا جاری ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سال ۲۰۱۲ سے اب تک ۱۹۰۰ کے قریب مومنین کو شہید کیا گیا ہے جو کہ حکومت کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ پاکستان اور خاص کر کوئٹہ میں آئے روز مومنین کو شہید کیا جاتا ہے مگر دوسری طرف حکومت کی طرف سے کوئی خاص رد عمل سامنے نہیں آتا۔
کل کے سانحہ سرکلر روڈ میں شہداء کے نام یہ ہیں۔
1: کاظم علی ولد قمبر علی ۔ شہید
2: ذیشان علی ولد کاظم علی۔ شہید
3: نعمت اللہ ۔ شہید
4: محمد علی ولد رمضان علی۔ شہید
5: محمد ادریس ولد گل محمد- شہید
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، اُنہوں نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ہمیں تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔
واقعے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کی طرف سے 3روزہ سوگ اور شٹر ڈاون ہڑتال کا اعلان کیاگیا ہے ۔ ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی اور پشتنخواہ ملی عوامی پارٹی کی طرف سے شٹر ڈاون ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیاگیاہے ۔