ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «الجزیره نیٹ»کے مطابق فلسطینی خطاط هاشم کلوب کا کہنا ہے کہ قرآنی مقدس کی کتابت اور خطاطی آسان نہیں اور شروع میں مجھے خوف تھا مگر کافی محنت اور کوشش کے بعد میں نے اس کام کو شروع کیا
56 ساله فلسطینی خطاط نے مکمل قرآن مجید کے نسخے کو عثمان نسخ میں مکمل کرنے کا اعزاز حاصل کیا ہے
غزہ محاصرے کا خطاطی پر اثر
قرآنی خطاط کو خطاطی کے لیے مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ جب غزہ کا محاصرہ کیا جاتا ہے تو کاغذ قلم نہ ہونے کی وجہ سے اسکا کام بھی روک جاتا ہے
اس کے علاوہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا بھی اسکے کام پر اثر پڑتا ہے
هاشم کلوب کا کہنا ہے کہ ان مشکلات کی وجہ سے وہ بین الاقوامی نمائش گاہوں میں شرکت بھی نہیں کرسکا ہے جس سے انکے تجربے میں اضافہ ہوتا ۔
خدا کی رضا کے لیے خطاطی
قرآنی خطاط کا کہنا ہے کہ اسکا مقصد کسی طرح مالی فائدہ یا شہرت طلبی نہیں بلکہ وہ صرف خدا کی رضا اور قربت کے لیے خطاطی کرتا ہے
لفظ «الانتفاضه» کے حوالےسے خطاطی کرنے پر اسے جیل بھی جانا پڑا ہے ہاشم کے مطابق اسے اکثر فن پارے معمولی قیمت پر بیچنا پڑتا ہے جس سے بمشکل اسکا گذر بسر ہوتا ہے
ہاشم کلوب کا کہنا تھا کہ فلسطینی خطاطوں کی سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر حمایت نہ ہونے کی وجہ سے اکثر اہل ہنر زاتی کوششوں پر ہی اکتفا کرتے ہیں۔