پاکستان؛نفرت آمیز، اشتعال انگیز تقاریر اور پروگرام پر پابندی ہوگی میڈیا پر کسی کو اسلام یا پاکستان دشمن اور غدار قرار نہیں دیا جاسکے گا۔

IQNA

پاکستان؛نفرت آمیز، اشتعال انگیز تقاریر اور پروگرام پر پابندی ہوگی میڈیا پر کسی کو اسلام یا پاکستان دشمن اور غدار قرار نہیں دیا جاسکے گا۔

7:42 - August 22, 2015
خبر کا کوڈ: 3349601
بین الاقوامی گروپ: کالعدم تنظیموں کے بیانات، پیغامات اور خودکش حملہ آوروں کو اجاگر کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ وزارت اطلاعات

ایکنا نیوز- وزارت اطلاعات و نشریات نے پیمرا رولز 2009میں ترمیم کرتے ہوئے الیکٹرانک میڈیا کیلئے ضابطہ اخلاق 315  نافذ کر دیا ہے۔ ضابطہ اخلاق سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت نفاذ کیا گیا ہے۔ جس پر فوری طور پر عملدرآمد ہو گا۔ جنگ اخبار کے مطابق ضابطہ اخلاق کے تحت الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے نفرت و اشتعال انگیز تقاریر اور پروگرام نشر کرنے پر پابندی ہوگی۔ سیکورٹی آپریشنز کی براہ راست کوریج پر پابندی ہوگی۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی امور عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ ضابط اخلاق میڈیا کی تاریخ کا اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے ضابطہ اخلاق کی تیاری میں پاکستان براڈ کاسٹنگ (پی بی اے) کے کردار کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد میں رکاوٹ نہیں ہو گی۔ 24 نکاتی ضابطہ اخلاق کا باضابطہ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا۔ جس کے ذریعے تمام چینل اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ان کے عملے کا کوئی شخص، ملازم یا مہمان کسی پروگرام میں نفرت انگیز اور اشتعال انگیز گفتگو نہیں کریگا۔ تشدد آمیز، مذہبی اور نسلی تعصبات کو فروغ دینے والے کسی پروگرام کو نشر نہیں کیا جائیگا۔ اسلامی نظریئے، روایات اور بانی پاکستان قائداعظم اور مفکر پاکستان علامہ اقبال کیخلاف کسی پروگرام میں گفتگو نشر نہیں ہو گی۔ نیا ضابطہ اخلاق پہلے سے مروجہ ضابطہ کی جگہ لے گا۔ تعصبات پر مبنی کوئی اشتہاری مواد بھی نشر نہیں ہو گا۔ جمہوریت کو نقصان پہنچانے اور دستور پاکستان کے منافی ٹاک شوز پر پابندی ہوگی کوئی شخص لوگوں کو مسلح جتھے اور ہتھیار اٹھانے کی ترغیب نہیں دیگا۔ کالعدم تنظیموں کے بیانات، پیغامات اور خودکش حملہ آوروں کو اجاگر کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ چینلز کو غیر ملکی مواد جس میں پروگرام اور اشتہارات شامل ہونگے نشر کرنے کیلئے مقررہ ضابطوں کی پابندی کرنی ہو گی۔ متنازعہ امور پر یکطرفہ بیانات یا پروپیگنڈے کی اجازت نہیں ہو گی۔ مذہبی فرقہ واریت، دہشتگردی اور انتہا پسندی پر مبنی کوئی مواد نشر نہیں ہو گا۔

 

نظرات بینندگان
captcha