اسرائیل کا اپنے فوجیوں کے داعش سے مل کر لڑنے کا اعتراف

IQNA

اسرائیل کا اپنے فوجیوں کے داعش سے مل کر لڑنے کا اعتراف

8:39 - December 15, 2015
خبر کا کوڈ: 3463250
بین الاقوامی گروپ: اسرائیل کے مقامی اخبار کے مطابق داعش میں شامل ہونے والا اسرائیلی فوجی جیواتی بریگیڈ میں کام کرچکا ہے جو اکثر وبیشتر غزہ میں کارروائیاں کرتے ہیں۔

ایکنانیوز- ڈیلی پاکستان- اسرائیل نے اپنے فوجیوں کے داعش کیساتھ ملکر لڑنے کا اعتراف کرلیا ہے، صیہونی فوج کے ایک عہدیدار نے مقامی میڈیا کی ایک رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک سینئر اسرائیلی عرب فوجی اہلکار داعش میں شامل ہوگیا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ درجنوں مسلمان عرب اسرائیلی غیر قانونی طور پر شام اور عراق جاکر داعش میں شامل ہورہے ہیں جس سے خطرہ ہے کہ یہ افراد تربیت حاصل کرنے کے بعد اسرائیل واپس پہنچنے پر ملک کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

اسرائیل کی آبادی کا 20 فیصد عربوں پر مشتمل ہے اور عام طور پر انہیں اسرائیلی قانون کے تحت فوج میں لازمی خدمات سرانجام دینے سے استثنیٰ حاصل ہے جبکہ یہودی شہریوں کے لئے فوج میں خدمات سرانجام دینا لازمی ہے۔ تاہم اس کے باوجود چند اسرائیلی عرب رضاکارانہ طور پر فوج یا پولیس میں خدمات سرانجام دیتے ہیں۔

اسرائیل کے مقامی اخبار کے مطابق داعش میں شامل ہونے والا اسرائیلی فوجی جیواتی بریگیڈ میں کام کرچکا ہے جو اکثر وبیشتر غزہ میں کارروائیاں کرتے ہیں۔ اخبار نے مذکورہ شخص کا نام یا اس کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ آیا وہ کب شام چلا گیا۔ اخبار نے صرف یہ بتایا ہے کہ یہ شخص مسلمان ہے اور شمالی اسرائیلی کے ایک گاﺅں کا رہائشی ہے، وہ اپنے خاندان سے علیحدہ رہائش پذیر ہے اور جنوری 2014 میں اسے فوج سے نکال دیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹ کے حوالے سے ایک اسرائیلی سیکورٹی عہدیدار نے رائٹرز کو بتایا کہ ہم معلومات سے آگاہ ہیں تاہم انہوں نے مزید وضاحت سے انکار کردیا۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ وہ عرب کمیونیٹیز اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے درمیان داعش کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کررہے ہیں۔

307238

نظرات بینندگان
captcha