ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «The Gazzete» کے مطابق ریاست آیووا کی مسجد «سدار راپیدز» کے ستائیس سالہ مصری نژاد امام سلیم لوگوں کو خوبصورتی سے سے یہ بات سمجھا دیتا ہے کہ کسطرح اسلام کے ساتھ بہترین طریقہ زندگی اپنا سکتا ہے بجائے کہ اسلام کو قید و بند کا مذہب تصور کرے۔
سلیم کا کہنا ہے کہ میری کوشش ہے کہ لوگ ایک مسلمان اور امریکن کے طور پر خود کو پرسکون محسوس کریں
مسجد سدار راپیدز چہار ہزار امریکن مسلمان اور مہاجروں کی میزبان ہے۔
سلیم جو «لین» سٹی میں بین المذاہب کونسل کا سربراہ بھی ہے چاہتا ہے کہ امریکن یہ جان لیں کہ ایک اسلام اور امریکی ہونے میں کوئی ٹکراو نہیں۔
سلیم کا کہنا ہے کہ مسجد میں بیٹھ کر صرف دعا کرنا کافی نہیں بلکہ باہر نکل کر عملی میدان میں لوگوں کی رہنمائی کی بھی ضرورت ہے۔
انکا کہنا ہے کہ دین اسلام امن و آشتی کا دین ہے نہ کہ جنگ و جدل کا اور یہ بات سمجھانے کی ضرورت ہے۔