شهید فلسطینی کی ماں اور قرآن سے درس صبر و حریت

IQNA

شهید فلسطینی کی ماں اور قرآن سے درس صبر و حریت

8:16 - October 05, 2021
خبر کا کوڈ: 3510366
تہران(ایکنا) دو جوان فلسطینی شہیدوں کی ماں امینه حسن زهران کے مطابق زندگی کی سختیوں میں قرآن انکا رہنما ہے۔

الجزیرہ نیوز کے مطابق ۷۴ سالہ امینه حسن زهران شمال مغربی قدس میں سکونت پذیر ہے جنکا تیس سالہ بیٹا ایک ہفتے قبل صیھونی رژیم اہلکاروں کے ہاتھوں درجہ شہادت پر فائز ہوا۔

 

ام زهران کے چھ بیٹے اور چھ بیٹیاں ہیں ۔ زھران ۲۳ سال قبل صیھونی رژیم کو مطلوب تھا تاہم سال ۱۹۹۸ کو زھران کے موبایل سے ٹریس کرکے انکو شہید کردیا گیا۔

 

تیس سال سے امینه حسن زهران اور انکے بیٹوں اور نواسوں کا گھر ہمیشہ صیھونی رژیم کے ٹارگٹ بن رہے ہیں اور الجزیرہ نیوز سے گفتگو کے وقت انکے دس بیٹے اور نواسے وغیرہ صیھونی رژیم کے قید میں تھے۔

 

فلسطینی بہادر خاتون کے مطابق صیھونی رژیم نے انکو سخت اذیت دینے میں کوئی کوتاہی نہیں کی ہے، انکے بیٹے احمد کی شہادت سے قبل ایک صیھونی پولیس نے انکو خبردار کیا تھا کہ اگر وہ احمد کو انکے حوالے نہیں کرتی تو اس کی لاش بوری میں ملے گی۔

 

امینه حسن زهران کا کہنا تھا کہ میں نے انہیں قرآنی آیت سنائی کہ: «لن يصيبنا إلا ما كتب الله لنا» و «إنّ وعد الله حق».

 

انکا کہنا تھا کہ میں نے کہا کہ احمد مرتا ہے تو شہید ہوگا اور ہم خدا کی رضا پر رضا ہے، اپنے جاسوسوں سے کہو کہ اس کو ڈھونڈے کیونکہ احمد نکلا ہی ہے شہادت کے لیے۔

 

ام زهران کا کہنا تھا: صیھونی افیسر نے مجھے پاگل کہا اور حکم دیا کہ میرے اور حتی ہمسایوں کے گھروں پر یلغار کریں اور آنسو گیس کی شیلنگ کی اور ہر روز ہمارے گھروں پر چھاپے پڑتے یہانتک کہ احمد کو انہوں نے شہید کیا اور اس کی لاش بھی نہ دی۔

 

امینه حسن زهران سے انکی تعلیم کے بارے میں پوچھا تو ہلکی مسکراہٹ کے ساتھ جواب دیا کہ صرف چھٹی کلاس تک، تاہم قرآن کے دس پاروں کو حفظ کیا ہے اور ہر روز سورہ بقرہ کی تلاوت کرتی ہے اور انکا کہنا تھا کہ یہی انکے دل کو سکون بخشتا ہے۔

 

ام زهران کا کہنا تھا کہ وہ ہر روز ایک پارے کی تلاوت کرتی ہے اور بیٹوں اور نواسوں کو بھی پڑھاتی ہے۔

 

ام زهران اپنے بیٹوں اور نواسوں کو نسل پاک قرار دیتی ہے اور  فلسطینی اور دیگر مسلمان ماوں کو تاکید کرتی ہے کہ اپنی اولادوں کی تربیت پر کام کریں اور ذلت قبول نہ کریں کیونکہ مرنا تو سب کو ہے لیکن عزت و شرافت کے ساتھ اور اپنی سرزمین اور عزت کے دفاع میں جان دینا تو سعادت ہے۔/

4002111

نظرات بینندگان
captcha