الجزیرہ نیوز کے مطابق سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکور افراد کو خون بہانے، مقدس مقامات کی توہین، عبادت گاہوں پر حملے اور بعض سرکاری عمارات پر حملوں کے مقدمات قایم تھے۔
سعودی میں غیر ملکی افراد پر حملہ، سیکورٹی فورسز پر حملہ اور بعض افراد کو قتل کرنے، بم رکھنے، اغوا، جنسی تجاوز اور مسلح ڈکیتی کے الزامات پر ان افراد کو سز دی گیی ہے۔
اس بیان کے مطابق پھانسی دی جانے والے افراد کے جرایم میں بدامنی، فتنہ انگیزی، افراتفری پھیلانے کے الزامات شامل ہیں جب کہ بعض افراد نے داعش اور القاعدہ کے لیے مختلف سرگرمی انجام دی تھیں۔
سعودی وزارت داخلہ کے مطابق ان میں سے بعض مجرم حوثی، القاعدہ اور داعش سے وابستہ تھے اور انکے لیے سرگرم تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عدالت کے حکم پر ان افراد کو پھانسی پر چڑھایا گیا، اکیاسی مجرموں میں سے اکثر سعودی شہری تھے جب کہ یمن کے سات اور شام سے ایک مجرم ان میں شامل تھا۔/