ایکنا- رشیا الیوم نیوز کے مطابق الازھر نے طالبان اقدام کی مذمت کرتے ہوئے بیان میں کہا ہے کہ طالبان شریعت اسلامی سے ہٹ کر کام کررہا ہے اور یہ اقدام واضح قرآن احکامات سے متصادم ہے۔
الازهر نے اس اقدام پر حیرت کا اظھار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا فیصلہ اسلامی قوانین کی روح کے منافی ہے کیونکہ اسلام ہر انسان کے لیے علم کو لازم قرار دیتا ہے۔
الازهر نے اس اقدام پر افسوس کا اظھار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا فیصلہ مناسب نہیں کیونکہ ہمارا دین مرد و وعورت کو تعلیم کی بات کرتا ہے اور گہوارے سے قبر تک علم کی بات کی جاتی ہے اور ان تاکیدات پر ہم نے ہمیشہ فخر کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جن لوگوں نے یہ فیصلہ کیا ہے انہوں نے اہل سنت کی معتبر کتابوں میں دو ہزار احادیث کو کیونکر نظر انداز کیا ہے کیا ان لوگوں کی سیرت النبی (ص)، جناب عائشہ اور دیگر قابل فخر خؤاتین کی زندگی کی معلومات نہیں ؟؟
الازهر کے بیان میں کیا گیا ہے: ہم ان افراد کو استاد مفسر البخاری امام حافظ ابن حجر کی کتاب" تهذیب التهذیب" پڑھنے کی دعوت دیتے ہیں جس میں ۱۳۰ مسلمان خواتین راوی حدیث و فقیه ، مورخ، ادیب ہیں جنہوں نے صحابه و تابعین بارے لکھی ہیں جنمیں جناب فاطمه زهرا علیهاالسلام، عایشه، حفصه، امره، ام الدرداء، شفاء بنت عبدالله، حفصه بنت سیرین، فاطمه بنت المنذر اور کریمه مروزیه (راوی امام بخاری و بی بی الهرثمی) جیسی نامور خواتین موجود ہیں.
4109022