پردہ پوشی کے لیے خدا کا نمونہ

IQNA

پردہ پوشی کے لیے خدا کا نمونہ

7:42 - March 16, 2023
خبر کا کوڈ: 3513951
امام سجاد(ع) فرماتے ہیں کہ پردہ پوشی کا ہنر خدا سے سیکھیے۔

ایکنا نیوز کے مطابق مدرسے کے استاد حجت‌الاسلام والمسلمین جواد محدثی نے شرح مناجات شعبانیه کے درس میں اس دعا کی وضاحت کی؛

مناجات شعبانیه میں خدا سے ہم عرض کرتے ہیں؛ «إِلٰهِى كَيفَ آيَسُ مِنْ حُسْنِ نَظَرِكَ لِى بَعْدَ مَماتِى وَأَنْتَ لَمْ تُوَلِّنِى إِلّا الْجَمِيلَ فِى حَيَاتِى؛ إِلٰهِى تَوَلَّ مِنْ أَمْرِى مَا أَنْتَ أَهْلُهُ، وَعُدْ عَلَىَّ بِفَضْلِكَ عَلىٰ مُذْنِبٍ قَدْ غَمَرَهُ جَهْلُهُ. إِلٰهِى قَدْ سَتَرْتَ عَلَىَّ ذُنُوباً فِى الدُّنْيا وَأَنَا أَحْوَجُ إِلىٰ سَتْرِها عَلَىَّ مِنْكَ فِى الْأُخْرىٰ.»

اس پہلے کے حصے میں ہم نے پڑھا کہ اے رب میری زندگی میں ہمیشہ تیرا احسان شامل رہا ہے اور اس نیکی و احسان کو میری موت کے بعد بھی کم نہ کر، ہم تیرے احسان سے موت کے بعد کیسے امید قطع کرسکتے ہیں جب کہ پوری زندگی تیرا احسان اور لطف میرے ساتھ رہا۔

رب العزت پوری زندگی میں ہمارا رب اور وکیل رہا اور ہماری حیات اس سے وابستہ ہے اور ہمیں توقع ہے کہ موت کے بعد بھی انکا نیک رویہ جاری رہے گا۔

 

«وَعُدْ عَلَىَّ بِفَضْلِكَ عَلىٰ مُذْنِبٍ قَدْ غَمَرَهُ جَهْلُهُ؛ اے خدا اپنے فضل کے ساتھ ہماری طرف لوٹ آ»؛ یعنی نیکی و احسان کو دیکھا؛ میں وہ گناہ کار ہو جو سراپا جھل ہے اور میں جہالت میں غرق ہو اور گناہ بھی جھالت کی وہ سے ہوتا ہے۔

 

ستار (پرده‌پوشی) بندوں کے لیے نمونہ

«إِلٰهِى قَدْ سَتَرْتَ عَلَىَّ ذُنُوباً فِى الدُّنْيا وَأَنَا أَحْوَجُ إِلىٰ سَتْرِها عَلَىَّ مِنْكَ فِى الْأُخْرىٰ»؛ اے رب میں نے دنیا میں گناہ کیا تو نے پردہ پوشی کی مگر میری تیری پردہ پوشی کی آخرت میں زیادہ طلب گار ہوں۔

دعا کمیل میں پڑھتے ہیں: «ولا تفضحنی بخفی ماالطلعت علی من سری»؛ خدا میرے ان گناہوں سے جن سے تو باخبر ہے مجھے رسوا نہ کر. امام سجاد(ع) فرماتے ہیں کہ پردہ پوشی خدا سے سیکھے اور دوسروں کو رسوا نہ کر.

«إِلٰهِى قَدْ أَحْسَنْتَ إِلَىَّ إِذْ لَمْ تُظْهِرْها لِأَحَدٍ مِنْ عِبادِكَ الصَّالِحِينَ فَلا تَفْضَحْنِى يَوْمَ الْقِيامَةِ عَلىٰ رُؤُوسِ الْأَشْهادِ. إِلٰهِى جُودُكَ بَسَطَ أَمَلِى، وَعَفْوُكَ أَفْضَلُ مِنْ عَمَلِى. إِلٰهِى فَسُرَّنِى بِلِقائِكَ يَوْمَ تَقْضِى فِيهِ بَيْنَ عِبادِكَ. إِلٰهِى اعْتِذارِى إِلَيْكَ اعْتِذارُ مَنْ لَمْ يَسْتَغْنِ عَنْ قَبُولِ عُذْرِهِ فَاقْبَلْ عُذْرِى يَا أَكْرَمَ مَنِ اعْتَذَرَ إِلَيْهِ الْمُسِيئُونَ.»

اے رب تو نے مجھ پر لطف و احسان کیا اور احسان کی وجہ سے میرے گناہوں کو اپنے بندوں سے چھپائے رکھا، اے رب مجھے قیامت کے دن بھی دوسروں کے سامنے رسوا نہ کرنا۔

 

«رُؤُوسِ الْأَشْهادِ»؛ یعنی وہ جگہ جہاں شاہد اور لوگ کافی زیادہ ہیں؛ روز قیامت سب لوگوں کے جمع ہونے کا دن ہے جسمیں سب کے اعمال ظاہر ہوں گے، خدایا تو نے دنیا میں میرے ساتھ لطف و کرم کا مظاہرہ کیا پس قیامت میں بھی میری پردہ پوشی کر۔/

نظرات بینندگان
captcha