ایکنا- مومنین کی نشانیوں میں سے ایک نشانی تواضع یا فروتنی ہے: «وَ عِبَادُ الرَّحْمنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْارْضِ هَوْنا؛ خدا کا (خاصّ بندہ) وہ ہے جو تکبر سے عاری اور تواضع اور عاجزی سے چلتا ہے.» (فرقان:63).
تواضع کا مطلب خود کو توڑنے سے ہے تاکہ خود کو دوسروں سے بالاتر نہ سمجھے اور کردار اور گفتار میں ایسا کرنا اور سوچنا ہوگا۔
اس فضیلت کو بھی دوسرے فضائل کی طرح افراط (زیادہ روی) اور تفريط (کوتاہی کرنا) کے درمیان اعتدال ہے، حدّ افراط «تكبّر» اور حدّ تفريط « ذلّت و پستى» کے درمیان«تواضع» ہے. یعنی عاجزی کرنا بغیر کسی ذلت و پستی قبول کرنے کے۔
جو دوسروں کو اپنے سے کمتر سمجھے، متكبّر ہے اور جو دوسروں سے خود کو کمتر سمجھے، متواضع ہے، لیکن اگر اس حد سے بہت نیچے چلے جائے تو ذلت ہے جو قابل ستایش ہے۔
وہ چیز قابل تعریف ہے جو حدّ اعتدال میں ہو اور لوگوں کا حق ادا کرے تو یوں ہوگا جیسے:
امیرالمومنین امام علی(ع) فرماتے ہیں: تواضع و محبت کے ہمراہ کاموں کو نظم و ضبط ملے گا.
واضح سی بات ہے کہ متکبر شخص غرور و تکبر کی وجہ سے قابل نفرت بنے گا اور کوئی اس کے نزدیک نہیں جائے گا اس کے مقابل تواضع و عاجزی باعث بنے گی کہ لوگوں میں محبوب ہوگا۔/