ایکنا نیوز کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم نے جمعے کو بیان میں کہا ہے کہ داعش اور طالبان کی جانب سے ہزارہ شیعہ قوم کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔
مذکورہ تنظیم نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر اس خطرے کو روکنے کی ضرورت ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کی شیعہ قوم سسٹمٹک انداز میں حملوں کی زد میں ہے اور طالبان کی جانب سے انکو خطرات درپیش ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان شیعہ قوم کی آزادی کو محدود کررہا ہے اور انکو مختلف علاقوں سے جبری طور پر بیدخل کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور انسانی حقوق کی امداد کو ان سے روکنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
این نهاد با اشاره به محدودیت های طالبان بر عزاداری دهه محرم در افغانستان و برخورد خشونت آمیز نیروهای این گروه با عزاران شیعه در این کشور، نوشته است که طالبان به سمت عزداران یورش بردند و با آتش گشودند بر آنان، شماری را کشتند و شماری را زخمی کردند.
بیان میں محرم کے موقع پر شیعہ عزاداروں پر حملے کو اس بات کی واضح دلیل قرار دی گیی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اگست سال 2021 سے اب تک سات سو شیعہ ہزار مختلف حملوں میں ہلاک یا زخمی ہوچکے ہیں۔
مدارس میں فقہ جعفری کو پڑھانے پر پابندی، عاشورا کی چھٹی کا خاتمہ، ڈکومنٹس مسائل اور دیگر پابندیاں طالبان کے اقدامات میں شامل ہیں۔
مذکورہ ادارے نے کہا ہے طالبان کے اقتدار میں ابت تک پچیس ہزار شیعہ ہزار گھروں سے بیدخل ہوچکے ہیں۔
گذشتہ بیس سالوں سے مظالم کے بعد سے اب طالبان دور میں بھی ایسے اقدامات سے ہزارہ قوم کی نسل کشی کو رسمی طور پر تسلیم کرنے کی کوششوں میں اضافہ ہوا ہے۔/