ایکنا نیوز- خبررساں ادارے العهد کے مطابق جشن میلاد رسول اکرم(ص) میں خودکش حملے میں 52 افراد ہلاک ہوئے جب کہ اسی دن ہنگو کی مسجد میں بھی حملہ ہوا جسمیں متعدد افراد مارے گیے۔
محمد اچکزی، وزیر انفارمیشن نے اس حوالے سے صوبے میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا۔
اس واقعے کی مذمت کا سلسلہ مختلف ممالک میں جاری ہے اور مختلف طبقوں نے اس سے مقابلے پر تاکید کی ہیں۔
فلسطینی تنظیم (حماس) با نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے ۔
وزارت خارجه مصر نے ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ہر قسم کی دہشت گردی سے مقابلہ ضرور ی ہے۔
احمد الطیب، شیخ الازهر نے اس طرح کے حملوں کو تمام قوانین اور آسمانی مذاہب کی تعلیمات کے برعکس اور مخالف قرار دیا۔
وزارت خارجه عراق نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تکفیری حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں اور پاکستانی حکومت سے یکجتہی کا اظھار کرتے ہیں.
نواف الاحمد الجابر الصباح، امیر کویت نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے پاکستانی حکومت اور عوام سے ہمدردی کا اظھار کیا ہے۔
وزارت خارجه یمن نے ان حملؤں کو اسلام دشمن طاقتوں کی سازش قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
وزارت خارجه امارات نے بھی مستونگ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہویے ان حملوں کو تمام اسلامی اور انسانی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
سفیان القضاة، ترجمان وزارت خارجه اردن نے کہا ہے کہ ہم پاکستان میں دونوں دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہمدردی کا اظھار کرتے ہیں۔
حزب الله لبنان نے واقعے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام علما اور دانشور اس نادرست آئیڈیالوجی کا مقابلہ کرنے کے لیے آگے بڑھیں اور تمام علاقائی ممالک کو چاہیے کہ وہ اس تکفیری دہشت گردی کے مقابلے کے لیے ایکدوسرے سے تعاون کریں۔/
4172004