ایکنا نیوز- خبررساں ادارے نون کے مطابق ڈائیلاگ اینڈ پیس فاونڈیشن جو آستانہ امام حسین(ع) کے تعاون سے پیر کو منعقد کیا گیا۔
سیمینار کمیٹی کے رکن ولید البعاجی کا اس بارے کہنا تھا:« ڈائیلاگ فاونڈیشن کی کوشش ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں امن و بقائے باہمی کے لیے ایسے سیمینار منعقد کرائے.»
انکا کہنا تھا: اظھار رائے یا بیان آزادی کے مختلف پہلو ہیں مگر اس سے نادرست استفادہ کیا جاتا ہے اور آزادی بیان کے نام پر مذاہب کی توہین اور قرآن سوزی یا ہم جنس پرستی کے اقدامات انجام دیے جاتے ہیں اور یہ نا اہلوں کے لیے ایک الہ کار بن گیا ہے۔
آستانے کے نمایندے کا کہنا تھا: آزادی بیان کا سیمینار پیر کے دوپہرکو منعقد ہوا جسمیں آزادی بیان کو علامہ سید صالح الحکیم کی نظر میں جایزہ لیا گیا اور اس میں توہین قرآن اور آزادی بیان پر خطابات ہوئے۔
البعاجی کے مطابق اس سیمینار میں حوزه علمیه نجف اشرف کے علما اور طلبا کے علاوہ، الازهر مصر، الزیتونه یونیورسٹی تیونس، انڈونیشین علما کونسل کے نمایندے شریک تھے جب کہ بغداد، الانبار، بصره و کردستان عراق، کھیتولک کلیسا اور یونانی آرتھوڈکس کے پیشوا اور اسی طرح ہنگری، شام، مصر اور لبنان سے دانشور شریک تھے۔
الازهر استاد کی شیعوں سے دوستی پر تاکید
الازھر یونیورسٹی میں تاریخ اور مذاہب فیکلٹی کے استاد شیخ احمد حسینجو کربلا میں اربعین واک میں شرکت کرچکے ہیں انہوں نے اس سیمینار کے انعقاد پر حرم امام حسین(ع) اور قبائل کی کاوشوں کو سراہا۔
شیخ حسین نے نون نیوز سے گفتگو میں سیدالشهدا امام حسین (علیه السلام) کی زیارت پر خوشی کا اظھار کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام مصریوں کے سلام کو عراقی عوام کو پہنچاتا ہوں.
ہم نے مصر میں کچھ اور سنا تھا لیکن یہاں پر شیعہ سنی وحدت کو دیکھا اور میں حرم امام حسین(ع) سے اعلان کرتا ہوں کہ ہمارا ایک خدا ایک نبی اور ایک کتاب ہے اور ہم بھائی بھائی ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ شیخ الازھر نے بھی تمام مسالک میں برادری پر تاکید کی ہے۔
شیخ حسین نے کہا کہ عراقی عوام نے شیعوں کے بار ے میں تمام منفی تصورات کو ختم کردیا ہے اور میں یہاں حرم امام حسین(ع) میں شیعوں کے ساتھ ہوں اور اس پر فخر ہے۔
سیمینار میں آیت اللہ سیستانی کے نمایندے شیخ عبدالمهدی الکربلایی بھی کربلا میں منعقدہ سیمینار میں شریک تھے۔/
4172868