ایکنا نیوز کے مطابق، ملائیشیا کے نائب وزیر اعظم احمد زاہد حامدی نے اعلان کیا کہ کوالالمپور کی مرکزی سرکاری مسجد میں اگلے ماہ پورے ملائیشیا سے قرآن پاک کی 24،000 حفاظ کرام کا اجتماع منعقد کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ تقریب گزشتہ سال 23 ہزار حافظوں کے اجتماع کی کامیابی کے بعد منعقد کی جائے گی اور اس کا افتتاح وزیر اعظم انور ابراہیم کی موجودگی میں کیا جائے گا۔
حمیدی نے اپنی تقریر میں کہا: پچھلے سال، ہم نے تحفیظ انسٹی ٹیوٹ (قرآن پریزرویشن سنٹر) میں 23،000 قرآن سیکھنے والوں کو اکٹھا کیا اور اس سال ہمارا مقصد 24،000 لوگوں کو اکٹھا کرنا ہے. انشاء اللہ، ہم اگلے سال اس تقریب میں 25 ہزار افراد کو جمع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ پروگرام قومی اتحاد کی حکومت کے اسلام کی حمایت کے لیے غیر متزلزل عزم کے ساتھ ساتھ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے وزیر اعظم کے عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ اسلام حکومت کا مرکزی اور اٹوٹ حصہ رہے گا۔
احمد زاہد حامدی نے مزید کہا: اس حقیقت کے باوجود کہ موجودہ حکومت 18 مختلف سیاسی جماعتوں پر مشتمل ہے، یہ متفقہ طور پر اسلامی تعلیم کی حمایت میں سول اقدامات کی حمایت کرتی ہے. انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملائیشیا میں اسلام کو خطرہ یا پسماندہ کیا جا رہا ہے یا حکومت اسلام کو ترجیح نہیں دیتی یہ کوئی بھی دعویٰ بے بنیاد اور غلط ہے۔ مجھے یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے اور میں نے جتنا ممکن ہو سکے کرنے کی کوشش کی ہے۔
حمیدی نے مزید کہا: قرآن حفظ کے متعدد مراکز پیشہ ورانہ کورسز کے لیے جگہ بن جائیں گے، اس پالیسی کے ذریعے حکومت اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہے کہ مراکز کے سرپرست نہ صرف امام، اساتذہ یا متعلقہ شعبوں میں کام کریں بلکہ ان کے لیے پیشہ ورانہ ملازمتیں بھی پیدا کریں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قرآن حفظ اور پیشہ ورانہ تعلیم کو الگ نہیں کیا جا سکتا۔
گزشتہ سال ملائیشیا کی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ 175،000 قرآن سیکھنے والے 1،200 رجسٹرڈ یادگاری مراکز میں سرگرم ہیں۔/
4230041