رمضان شریف، جو کہ انتفاضہ اور یوم قدس کی مرکزی کمیٹی کے سربراہ ہیں، نے ایکنا سے گفتگو کرتے ہوئے ایام شہادت حضرت امیرالمؤمنین (ع) پر تعزیت پیش کی اور شب قدر کے عبادت گزاروں اور روزہ داروں کی عبادات کی قبولیت کی دعا کی۔ انہوں نے اس سال کے یوم قدس کی خصوصی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ دن امام خمینی (رح) کا ایک معجزانہ اقدام تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ برسوں میں ایرانی عوام کی یوم قدس میں بھرپور شرکت نے عالمی سطح پر فلسطینی عوام کی حمایت اور صہیونی ریاست سے نفرت و بیزاری کا اظہار کیا ہے۔
یوم قدس کے بامعنی نتائج کا ذکر کرتے ہوئے رمضان شریف نے کہا کہ رمضان المبارک کے آخری جمعے کو یوم قدس کے طور پر منانے اور اس موقع پر وسیع عوامی شرکت نے صہیونی ریاست کی اس حکمت عملی کو ناکام بنا دیا ہے، جس کے تحت وہ مسئلہ فلسطین کو فراموشی کے سپرد کرنا چاہتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر سال یوم قدس کے قریب آتے ہی ایک طرف فلسطین پر ناجائز قبضے کا معاملہ اور دوسری طرف فلسطینی عوام کی آزادی کی جدوجہد کے صفحات دوبارہ کھل جاتے ہیں۔
مرکزی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ نئی نسلیں فلسطینی سرزمین پر قبضے اور فلسطینی عوام کی مزاحمت کی تاریخ سے آگاہ ہو رہی ہیں، اور یوم قدس کی ریلیاں مزاحمتی تحریک اور فلسطینی نوجوانوں کے لیے ایک اہم موقع ثابت ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج فلسطینی عوام کی ترجیح اپنے وطن کی آزادی کے لیے مزاحمت ہے۔ جب ہم گزشتہ برسوں میں مسئلہ فلسطین کو دیکھتے ہیں، تو ہمیشہ مزاحمت اور جہاد کو ہی فلسطینیوں کی اولین ترجیح پاتے ہیں۔
رمضان شریف نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام نے سنگ باری سے اپنی جدوجہد کا آغاز کیا تھا، لیکن حالیہ برسوں میں، خاص طور پر طوفان الاقصیٰ کے بعد، انہوں نے اپنی طاقت اور مزاحمت کو نمایاں کر دیا ہے۔ جدید عسکری ساز و سامان کے حصول کے ساتھ ساتھ، ان کا مزاحمتی جذبہ اور جنگ کو امن و مصالحت پر ترجیح دینا فلسطینی عوام اور مزاحمتی محاذ کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوم قدس ہمیشہ عالمی رائے عامہ کو فلسطین کی آزادی کی تحریک کی حمایت کے لیے ایک نیا موقع فراہم کرتا ہے، اور طوفان الاقصیٰ نے دنیا کی رائے عامہ کو فلسطینی عوام کی حمایت کی سمت متوجہ کرنے میں ایک قیمتی موقع فراہم کیا ہے۔
انہوں نے اس سال یوم قدس، جو ۲۷ رمضان المبارک کو ہے، کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام کی بھرپور اور پیغام رسان شرکت اس دن کے اصل مقاصد کو اجاگر کرے گی۔ یہ دن فلسطینی عوام اور غزہ کے مظلوموں کی حمایت میں مزاحمتی محاذ اور دنیا بھر کے آزادی پسندوں کا واضح پیغام ہوگا۔ یہ دن صہیونی ریاست اور اس کے حامیوں کو متنبہ کرے گا کہ وہ فلسطینی عوام کے قتل عام کو بند کریں اور فلسطینی عوام کو اپنے وطن لوٹنے کا حق دیں، تاکہ وہ امن و سکون سے اپنی زندگی گزار سکیں۔
رمضان شریف نے مزید کہا کہ سات دہائیوں پر محیط اسرائیلی ظلم اور قبضے کو اب ختم ہونا چاہیے۔ صہیونیوں کو اپنی جارحیت کا خاتمہ کرنا ہوگا اور ان کے حامیوں کو بھی اس ظالم ریاست کی حمایت ترک کرنی چاہیے تاکہ فلسطینی عوام اپنے آبائی وطن میں واپس آ کر مختلف الہامی مذاہب کے پیروکاروں کے ساتھ امن و سلامتی سے زندگی گزار سکیں۔/
4272089