صحافت قرآن مصرمیں؛ مقدس فن اور جدید ٹیکنالوجی

IQNA

صحافت قرآن مصرمیں؛ مقدس فن اور جدید ٹیکنالوجی

7:59 - April 03, 2025
خبر کا کوڈ: 3518264
ایکنا: قرآنی صحافت یا جمع آوری اور چمڑے کے ساتھ کور کرنا کا فن بہت پرانا ہے جن سے سینکڑوں گھرانوں کا خرچہ اس سے نکل جاتا ہے۔

ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق، صحافی کا فن صفحات کو ترتیب دے کر ایک ساتھ جوڑنے اور انہیں جلد کے اندر محفوظ کرنے کا کام ہے تاکہ وہ بکھرنے یا خراب ہونے سے بچ سکیں اور آسانی سے استعمال کیے جا سکیں۔ کتاب کی جلد موٹی یا پتلی ہو سکتی ہے، اور عام طور پر موٹی جلدیں سخت گتّے سے بنی ہوتی ہیں جن پر کپڑا، چمڑا، مصنوعی چمڑا یا دیگر مواد چڑھایا جاتا ہے۔

ماضی میں اس پیشے کو "ورّاقی" بھی کہا جاتا تھا، جس میں نہ صرف کتابوں کی جلد بندی بلکہ نسخہ نویسی، کتابوں کی نقول تیار کرنے اور انہیں شائع کرنے کے امور بھی شامل تھے۔

مصر کے معروف صحاف کی زندگی پر رپورٹ مصری ویب سائٹ "الیوم السابع" نے ایک مشہور مصری صحاف کی زندگی اور پیشے پر رپورٹ شائع کی ہے جو قرآن مجید اور قدیم کتابوں کی صحافی میں مصروف ہے۔

کتب کی جلد بندی ہاتھ سے چمڑے اور سخت گتے کے ساتھ کرنا ایک قدیم پیشہ ہے جسے مصری کئی صدیوں سے اپنائے ہوئے ہیں، اور یہ بہت سے خاندانوں کے لیے ذریعہ معاش رہا ہے، لیکن آج کے جدید دور میں یہ پیشہ زوال پذیر ہو رہا ہے۔ ٹیکنالوجی کی تیزرفتار ترقی اور جدید مشینوں کی آمد کی وجہ سے ہاتھ سے صحافی کرنے کی صنعت اپنی چمک کھو چکی ہے، کیونکہ مصری عوام اب پرانی کتابوں کی جلد بندی میں دلچسپی نہیں لیتے۔

 
صحافی قرآن در مصر؛ حرفه‌ای شریف در تقابل با زمان و تکنولوژی
 

قدیم ترین صحافی ورکشاپ جنوبی مصر کے شہر قنا میں، مسجد سید عبدالرحیم قنائی کے قریب ایک چھوٹی سی دکان میں، اب بھی پرانے دور کی خوشبو محسوس کی جا سکتی ہے۔ اس ورکشاپ میں قدیم پرنٹنگ اور کاٹنے کے اوزار موجود ہیں جو لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ یہ دکان قرآن، انجیل اور پی ایچ ڈی تھیسز کی جلد بندی کے قدیم ترین مراکز میں سے ایک ہے۔ اس کے مالک عبدالرحیم نورالدین گزشتہ 80 سالوں سے اس پیشے سے وابستہ ہیں اور آج بھی اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہاتھ سے جلد بندی کا کام کرتے ہیں۔ وہ کتابوں کے لیے مخصوص چمڑے، جلد بندی کے اوزار اور معیاری گوند استعمال کرتے ہیں۔

عبدالرحیم نورالدین، جو کہ ایک ریٹائرڈ سرکاری ملازم بھی ہیں، اپنی دکان میں خاموشی اور سکون کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ وہ سہ پہر کو اپنا کام شروع کرتے ہیں اور شام تک جاری رکھتے ہیں، اور آخرکار اطمینان کے ساتھ اپنے گھر لوٹتے ہیں۔ یہ کام ان کے لیے ریٹائرمنٹ کے بعد ایک ذریعہ آمدن بھی ہے۔ انہوں نے یہ فن اپنے والد سے سیکھا، جو کہ قنا شہر کے سب سے قدیم پرنٹنگ پریس کے مالک تھے۔ اگرچہ عبدالرحیم نے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد وزارت اوقاف میں نوکری کی، لیکن جلد بندی سے محبت کے باعث انہوں نے اس کام کو جاری رکھا۔

 

 
 
صحافی قرآن در مصر؛ حرفه‌ای شریف در تقابل با زمان و تکنولوژی
 

قرآن، انجیل اور تحقیقی مقالوں کی جلد بندی ریٹائرمنٹ کے بعد عبدالرحیم نے مکمل طور پر اپنی دکان پر توجہ دی اور قرآن، انجیل اور ڈاکٹریٹ کے تحقیقی مقالوں کی جلد بندی اور مرمت میں مہارت حاصل کی۔ وہ کتابوں کی طباعت اور جلد بندی دونوں کے ماہر ہیں، لیکن وہ جلد بندی کو صرف ایک پیشہ نہیں بلکہ ایک فن اور اپنی محبت کا اظہار سمجھتے ہیں۔

صحافی کی اہمیت اور چمڑے کا استعمال صحافی کے لیے سب سے بہترین مواد چمڑا ہوتا ہے، کیونکہ یہ نہ صرف کتابوں کو مضبوطی فراہم کرتا ہے بلکہ ان کی خوبصورتی میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ علمی مقالات کی جلد بندی کے لیے مختلف رنگ استعمال کیے جاتے ہیں؛ مثال کے طور پر پی ایچ ڈی کے مقالوں کے لیے سیاہ رنگ جبکہ ماسٹرز کے لیے زیتونی سبز رنگ مخصوص ہے۔

 

صحافی قرآن در مصر؛ حرفه‌ای شریف در تقابل با زمان و تکنولوژی
 

رمضان اور شعبان میں جلد بندی کی طلب میں اضافہ نورالدین کے مطابق قرآن مجید کی جلد بندی اور مرمت کا کام خاص طور پر ماہ شعبان، رمضان اور دیگر اسلامی مواقع پر بڑھ جاتا ہے۔ انہوں نے ماضی میں پرانی طرز کی ٹائپ رائٹر سے مختلف مطبوعات، بشمول انتخابی اشتہارات، بھی تیار کیے، لیکن جدید پرنٹنگ پریس کے آنے کے بعد انہوں نے صرف جلد بندی کا کام جاری رکھا۔ وہ اب بھی قاہرہ سے منگوائے گئے اعلیٰ معیار کے چمڑے سے صحافی کا کام انجام دیتے ہیں۔

یہ رپورٹ اس قدیم فن کے ایک ماہر کی کہانی بیان کرتی ہے، جو جدیدیت کے باوجود آج بھی اپنے ورثے کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔/

 

4270927

ٹیگس: قرآن ، صحافی ، مصر ، فن
نظرات بینندگان
captcha